Search This Blog

Monday, 26 March 2012

Re: [Yaadein_Meri] لمحہء فکریہ

 

 آپ نے اس آدمی کے صرف ایک ہی خطا کا ذکر کیا ہے، دوسری خطا کا ذکر نہیں کیا۔ اگر وہ یہ چیزیں نہیں دیکھتامگر ان کے خلاف آواز بھی نہیں اٹھاتا تو وہ بھی   برائی پھیلانے والوں کے ساتھ برابر کا مجرم ہے۔باقی رہی بات فوت شدہ ہستیوں سے دعا مانگنا تو یہی کام تو مشرکین مکہ بھی کیا کرتے تھے۔

From: Musarat Jehan <musarat_jehan@hotmail.com>
To: "yaadein_meri @yahoogroups.com" <yaadein_meri@yahoogroups.com>; bazmeqalam@googlegroups.com; joinpakistan@googlegroups.com; vuguyscom@googlegroups.com; vu-tinkoo@googlegroups.com; alwayz2gather@yahoogroups.com
Sent: Monday, March 26, 2012 8:26 PM
Subject: RE: [Yaadein_Meri] لمحہء فکریہ
 
مخلص بھائی۔۔ آپ نے پروفیسر عقیل صاحب کا اچھا مضمون بھیجا،شکریہ، لیکن میرے ذہن میں ایک سوال اس تحریر کو پڑھ کا ابھرا جو میں یہاں پوچھنا چاہتی ہوں۔ سوال یہ ہے کہ
اگر کوئی فحش اشتہارارت نہیں دیکھتا، نہ کوئی گانا سنتا ہے، نہ کوئی دوسری بد عملی کرتا ہے، پڑوسیوں کے حقوق ادا کارتا ہے، لوگوں کو کھان کھلاتا ہے اور دیگر اعمال صالح کرتا ہے اور ساتھ ہی ساتھ کسی بزرگ کے مزار پر جاکر انسے اللہ تعالیٰ کو سفارش کرنے کی درخواست کرتا ہے۔ تو کیا یہ شخص بخشش کے لئے کقالیفائڈ ہوگا کہ نہیں۔۔۔?
 
To: bazmeqalam@googlegroups.com; joinpakistan@googlegroups.com; vuguyscom@googlegroups.com; vu-tinkoo@googlegroups.com; alwayz2gather@yahoogroups.com; Yaadein_Meri@yahoogroups.comFrom: aapka10@yahoo.comDate: Sun, 25 Mar 2012 05:21:01 -0700Subject: [Yaadein_Meri] لمحہء فکریہ



 
فحش اشتہارات
آج کل گرمی کی آمد ہے چنانچہ کراچی شہر میں جگہ جگہ لان کی ایڈورٹزمنٹ کے سائن بورڈز نصب کئے گئے ہیں۔ ان میں سے اکثر اخلاقی میعار سے گرے ہوئے نظر آتے ہیں۔ کسی بورڈ میں کوئی ماڈل لیٹی ہوئی نسوانی اعضاء کو نمایاں کر رہی ہے تو کسی ہورڈنگ میں برہنہ پشت کی نمائش جار ی ہے۔ کہیں چست لباس اعضاء کو ابھارنے میں مصروف ہے تو کہیں خطرناک حد تک چاک گریباں راہ گیروں کودعوت گناہ دے رہا ہے۔ایڈورٹائزنگ آج کل مارکیٹنگ کا ایک اہم اور لازمی جزو ہے جس کا بنیادی مقصد خریدار کو متوجہ کرنا، اسے پراڈکٹ کے بارے میں تفصیلات بتانا اور خریدنے پر مجبور کرنا ہے۔ اگرمارکیٹنگ کے اس کے اصل مقصد کا تجزیہ کیا جائے تو بظاہر اس میں کوئی اخلاقی قباحت نظر نہیں آتی۔لیکن دولت کمانے کی ہوس ، ایک دوسرے نیچا دکھانے کی کاوش اور ہر جائز ناجائز طریقے سے اپنے حریف پر سبقت لے جانے کی کوشش نے ایڈورٹائزنگ کو ایک غیر اخلاقی عمل بنادیا ہے۔یہ آبرو باختہ عمل صرف لان کی ہورڈنگز تک محدود نہیں۔ ٹی وی پر چلنے والے اکثر اشتہارات اس برائی کو پھیلانے میں آگے بھی ہیں اور مؤثر بھی ۔ ان اشتہارات میں عورت کے وجود کا ایک ایک انگ نمایاں کرنے اور کیش کرانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ اس نیم عریاں عورت کے ساتھ ساتھ ، فحش ڈائلاگز، بے ہنگم موسیقی، آبرو باختہ لطیفے ، نوجوانوں کو رات بھر عشقیہ باتوں کی ترغیب اور دیگر پہلو بھی ان اشتہارات کا لازمی جزو ہیں۔اگر صاف پانی کے تالاب میں گندگی ڈالی جائے تو پانی دھیرے دھیرے گدلا ہونے لگتا ہے اور اس کا دیکھنے والوں کو احساس بھی نہیں ہوتا۔ اسی طرح ہمارے اشتہارات میں یہ غیر اخلاقی پہلو اس آہستگی کے ساتھ سرایت کرگیا ہے کہ اب یہ سب کچھ شرفاء کو بھی برا نہیں لگتا۔ اس کے نتیجے میں پورا معاشرہ نیم عریانی، فحش کلامی، گھٹیا مذاق اور بے ہنگم موسیقی کے ساتھ سمجھوتہ کرتا نظر آرہا ہے ۔اگر اس قبیح عمل کو یہاں نہ روکا گیا تو یہ معاملہ یہاں رکے گا نہیں۔ حرص و ہوس کے پجاری ان معاملات کو اسی نہج پر لے آئیں گے کہ پھر واپسی مشکل سے مشکل تر ہوتی چلی جائے گی۔شکوہ ان لوگوں سے نہیں جو مغربی ذہنیت کے غلام ہیں۔ شکایت تو قوم کے ان سنجیدہ حلقوں سے ہے جو حیا کو ایک بنیادی قدر مانتے اور اسے فروغ دینے کے حامی ہیں ۔ لیکن نہ تو ان کی زبانیں کسی فورم پر آواز اٹھاتی نظر آتیں اور نہ ہی ان کے قلم اس بے اخلاقی پر حرکت میں آتے ہیں۔صورت حال اگر یہی رہی تو اگلی نسلوں کے آنے تک حیا ایک ماضی کی داستان بن کے رہ جائے گی اور مغربی و اسلامی اقدار کا فرق برائے نام رہ جائے گا۔اس موقع پر صنعت کاروں ، تاجروں اور حکومتی اداروں کو مل بیٹھ کر اس مسئلے کا حل تلا ش کرنا ضروری ہے تاکہ اس طرح کا ایک کوڈ آف کنڈکٹ بنایا جائے جو مارکیٹنگ کے مقاصد بھی حاصل کرتا ہو اور فحاشی کے زمرے میں بھی نہ آئے۔ اگر ایسا نہ ہوا تو نتیجے کے طور پر جنسی ناآسودگی، آبروریزی اور آزادانہ جنسی اختلاط کا ایک طوفان جنم لے گا جو محض چند طبقات تک محدود نہیں رہے گا بلکہ اس کا شکار ہر دوسرا محلہ اور گھر ہوگا اور کیا خبر یہ اسی اشتہار دینے والے کا گھر ہو جس نے عریانی کے ذریعے دولت کمانے کی کوشش کی تھی۔از پروفیسر محمد عقیلaqilkhans@gmail.comhttp://aqilkhans.wordpress.com
-- پاکستان کسی بھی پاکستانی کے لئے اللہ کی سب سے بڑی نعمتوں میں سے ایک ہے. آج ہم جو بھی ہے یہ سب اس وجہ پاکستان کی ہے ، دوسری صورت میں ، ہم کچھ بھی نہیں ہوتے. براہ مہربانی پاکستان کے لئے مخلص ہو.   *

__._,_.___
Recent Activity:
.

__,_._,___

No comments:

Post a Comment