JAZZALK ALLAH BEHN ! AP NE WAHDNIAT KI JAMEY TASHREEH KI HAI ALLAH PAK AMAL
KI TUFEEK DAY
From: Musarat Jehan <musarat_jehan@hotmail.com>
To: "yaadein_meri @yahoogroups.com" <yaadein_meri@yahoogroups.com>; bazmeqalam@googlegroups.com; joinpakistan@googlegroups.com; vuguyscom@googlegroups.com; vu-tinkoo@googlegroups.com; alwayz2gather@yahoogroups.com
Sent: Thursday, March 29, 2012 4:14 AM
Subject: RE: [Yaadein_Meri] لمحہء فکریہ
بھائی عدنان۔۔۔ دنیا میں ول لوگ خوش نصیب ہیں جو توحید جاننا چاہتے ہیں، توحید جاننے کی کوشش کرتے ہیں، توحید کے تقاضوں کو پورا کرتے ہیں، توحید پر عمل کرتے ہیں، آپ کے سوال سے بہت ہی خوشی ہوئی۔ میں کوئی عالم نہیں ہوں جہان تک علماء حق کی کتابون سے علم حاصل کی ہے اپنی حیثیت کے مطابق آپ کو توحید کے بارے میں آگاہ کروںگی انشاءاللہ۔ آپ دیگر ذرئع سے بھی اس بارے میں علم حاصل کریں یہ ضروری ہے۔
شیخ محمد بن عبدالوہاب رحمہ اللہ فرماتےہیں اگر کوئی شخص جس پر اللہ نے یہ احسان کیا ہے کہ اسے اسلام لانے کی توفیق دی ہے وہ یہ کہےکہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں یہی حق ہے اس کے سواجو کچھ ہے وہ میں نے چھوڑدیاہے مگر میں مشرکوں کی مخالفت میں کچھ نہیں کہوںگا ان پر کوئی اعتراض نہیں کروں گا تو ایسے شخص کو یہ خیال نہیں کرنا چہائے کہ وہ اسلام میں داخل ہو چکا ہے بلکہ اسلام میں داخل ہونے کے لئے ضروری ہے کہ ان مشرکین سے نفرت کرے مشرکین سے محبت رکھنے والوں سے بھی نفرت کرے ان سے دشمنی رکھے ان کی مذمت کرتا رہے جیسا کہ ابراہیم علیہ السلام اور انکے ساتھیوں نے کہا تھا :الممتحنۃ:4
۔۔۔4۔۔۔اس کے اقرار و اعتراف میں وہ سچا اور اس کے تقاضوں کو سمجھنے والا ہو، منافقین کی طرح محض زبان سے اظہار ہو نہ جہالت کی وجہ سے اس کے تقاضوبں سے انحراف ہو
سورۃ اتوبۃ۔74 ترجمہ " ان میں سے کوئی مرجائےتوآپ اس کےجنازے ہرگزنمازنہ پڑھیں اورنہ اسکی قبرپرکھڑے ہوں،کیونکہ انہوں نے اللہ اوررسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کفرکیا
To: Yaadein_Meri@yahoogroups.com; bazmeqalam@googlegroups.com; joinpakistan@googlegroups.com; vuguyscom@googlegroups.com; vu-tinkoo@googlegroups.com; alwayz2gather@yahoogroups.com
From: adnan_ahmed_qazi@yahoo.com
Date: Tue, 27 Mar 2012 01:28:45 -0700
Subject: Re: [Yaadein_Meri] لمحہء فکریہ
From: Musarat Jehan <musarat_jehan@hotmail.com>
To: "yaadein_meri @yahoogroups.com" <yaadein_meri@yahoogroups.com>; bazmeqalam@googlegroups.com; joinpakistan@googlegroups.com; vuguyscom@googlegroups.com; vu-tinkoo@googlegroups.com; alwayz2gather@yahoogroups.com
Sent: Monday, March 26, 2012 10:26 PM
Subject: RE: [Yaadein_Meri] لمحہء فکریہ
توحید اور شرک سے واقفیت ضروری ہے لا علمی کوئی عذر نہیں
بعض لوگ ایسے بھی ہیں کہ جب ان کے سامنے کوئی شخص کلمہ کا معنی بیان کرتا ہے کہ اس کے معنی میں اگر اللہ کی وحدانیت کا اثبات ہے تو شرک کی نفی بھی ہے تو لوگ اس شخص کی باتوں پر اعتراض کرتے ہیں کہتے ہیں کہ ہمیں اس بات کا مکلف نہیں بنایا گیا ان لوگوں کو معلو ہونا چاہئے کہ
انسان توحید کی معلومات رکھنے کے پابند ہیں جس کے لئے انسانوں اور جنوں کو پیدا کیا گیا ہے تمام رسولوں کو بھیجا گیا ہے تاکہ اس توحید کی طرف لوگوں کو دعوت دیں اور شرک کی حقیقت بھی جان لیں جس کے مرتکب کی بخشش نہیں ہوگی اور نہ ہی اس سے لاعلمی کا غذر قبول کیا جائیے گا، نہ ہی اس میں کسی کی تقلید جائز ہے اس لئے کہ یہی تو اسلام میں بنیادی چیز یے۔صفھہ۔34،اللہ کے باغیوں سے دشمنی، کیوں اور کیسے۔منقول از صفھہ 34،اللہ کے باغیوں سے دشمنی کیوں اور کیسے۔
اللہ پر ایمان لانے کا معنی ہے کہ اکیلے اللہ کو معبود ماننا عبادت کی تمام اقسام اس کے لئے خاص کرنا ہر اس معبود سے ان صفات کی نفی کرنا،جس کی عبادت اللہ کے سواکی جاتی ہو۔اللہ کے خاص بندون سے محبت اور دوستی کی جائے۔۔
مشرکین سے نفرت اور دشمنی کی جائے یہی وہ ملت ابراہیم ہے جس سے اعراض کرنے والے کو اللہ نے نیوقوف قراردیا ہے۔ سورۃ الممتحنۃ:4 میں فرمایا " تمہارے لئے بہترین نمونہ ابراہیم علیہ السلم اور ان کے ساتھیوں میں جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا کہ ہم بیزار ہیں ہیں تم سے اور جن کی تم اللہ کے علاوہ عبادت کرتے ہو۔ہم تہمارے (اس عمل کا) انکار کرتے ہیں ہمارے اور تمہارے درمیان دشمنی اور نفرت ظاہر ہو چکی ہمیشہ کے لئے جب تک تم ایک اللہ پر ایمان نہ لے آئو۔ "
اسلام میں داخل ہونے کے لئے مشرکین سے نفرت و دشمنی ضروری ہے
کافر سے دشمنی۔ نواقض توحید
توحیدکے نواقض میں سے دوسرا امر ہے اہل شرک کے لئے اپنے دل میں نفرت نہ رکھنا اور اللہ کے دشمنوں سے دوستی کرنا جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے۔ النحل:106 " مگرجس نے کفر کے لئے اپنا سینہ کھول دیا تو ان پر اللہ کی طرف سے غضب ہے اور ان کے لئے عذاب عطیم ہے " النحل"107 "اور اللہ کافر قوم کو ہدایت نہیں دیتا " سورۃ المجادلۃ: 22 " آپ نہیں پائیں گے ایسی قوم جو اللہ اور یوم آخرت پر ایمانا رکھتی ہو اور پھر وہ اللہ و رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے دشمنون سے دوستی کریں۔?" سورۃ القصص:89 "آپ ہرگز کافروں کے مدد گار نہ بنیں
"شیخ عبدالرحمٰن بن حسن رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ " اللہ نے یہ بتا یا ہے کہ کوئی مومن ایسا نہیں ملے گا جو کافر سے دوستی رکھتا ہو جس نے کافر سے دوستی رکھی وہ مومن نہیں ہے، کہتے ہیں کہ دوستی جیسا رویہ رکھنا بھی حرام ہے
اس سلسلہ میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے جنگون کے دوران متعدد واقعت منقول ہیں جن میں بیٹے نے باپ کو قتل کیا اور باپ نے بیٹے کے قتل کا اردہ کیا
کلمہ کے فائادہ مند ہونے کی شرائط
دنیاو آخرت میں کلمہ کے فائدہ مند ہونے کے لئے کچھ شرائط ہیں، جب تک وہ شرطیں پوری نہیں ہوںگی اس کے وہ فضائل اور فوائد بھی حاصل نہ ہوںگے جو قرآن و حدیث میں بیان کئے گئے ہیں، شرائط یہ ہیں:۔
۔۔۔1۔۔۔اس کا جو مطلب و معنی ہے اور اس کا جو مثبت اور منفی مفہوم ہے، پڑھنے والے کو اس کا علہم ہو،تاکہ وہ اس کے تقاضوں پر عمل کرسکے۔
۔۔۔2۔۔۔پڑھنے والے کو یقین ہو وہ شک میں مبتلا نہ ہو۔
۔۔۔3۔۔۔وہ مخلص ہو، یعنی اس کو پڑھنے والا ہر کام اللہ ہی کی رضا کے لئے کرے،اس میں کسی کو شریک نہ کرے،
مشرک کے لئے دعا مغفرت جائز نہیں:۔
سورۃالتوبہ 113۔۔ترجمہ "پیغمبر اور دوسرے مسلمانوں کے لئے جائز نہیں کہ مشرکین کے لئے دعائے مغفرت کریں اگرچہ وہ رشتہ دار ہی ہوں،اس امر کے ظاہر ہوجانے کے بعد کہ یہ لوگ دوزخی ہیں" مسند احمد۔
شرک کی قبر پر آگ کی بشارت دینی چاہئے:۔
۔۔۔حضرت عبداللہ بن عمر رجی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک اعرابی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوکر عرض کیا اللہ کے رسول میرا والد صلہ رحمی کرتا تھا اور اس میں فلاں فلاں خوبیاں تھیں وہ کہاں ہے۔۔? آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا "جہنم میں " اس کی یہ جواب گویا نا گوار گزرا تو کہا ائے اللہ کے رسول آپ کے والد کہاں ہین، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا "تو جہاں بھی کسی مشرک کی قبر کے پاس سے گزرے تو اسے جہنم کی خوش خبری دے دے۔بعد مین اس اعرابی نے اسلام قبول کرلیا،اور یہ واقعہ بیان کرتے اس نے کہا اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مشک کام میرے ذمے لگا دیا ہے جب بھی میرا گزر کسی کافر کی قبر کے پاس سے ہوتا ہے میں اسے جہنم کی خوشخبری دیتا ہوں۔۔ابو دائود(مترجم محمد اقبال۔حنفی(صفحہ 507۔حدیث نمبر 1573
۔۔۔حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ میرے والد کہاں ہوںگے۔? نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا "جہنم میں" پھر جب اس کے چہرے پر ناگواری کے آثار دیکھے تو فرمایا کہ " میرا اور تیرا باپ دونوں جہنم میں ہوں گے
مشرک و کافر کی نماز جنازہ پڑھنا جائز نہیں:۔
حالت شرک میں کیا ہو حج بیکار:۔
تمام عبادات کے لئے اولین شرک ایمان ہےاسلئے سعودی مستقل فتویٰ کمیٹی نے فتویٰ دیا ہے کہ اگر کوئی کافر و مشرک حج کرے اور بعد میں مسلمان ہوجائےتو وہ حج کفایت نہیں کرے گا بلکہ اسے فریضہ حج کی ادائیگی کے لئے دوبارہ حج کرنا پڑے گا۔
To: Yaadein_Meri@yahoogroups.com; bazmeqalam@googlegroups.com; joinpakistan@googlegroups.com; vuguyscom@googlegroups.com; vu-tinkoo@googlegroups.com; alwayz2gather@yahoogroups.com
From: adnan_ahmed_qazi@yahoo.com
Date: Tue, 27 Mar 2012 01:28:45 -0700
Subject: Re: [Yaadein_Meri] لمحہء فکریہ
Toheed ka bagoor mutalia krain or samjhain k toheed kia hy
Adnan Ahmed Qazi
From: Musarat Jehan <musarat_jehan@hotmail.com>
To: "yaadein_meri @yahoogroups.com" <yaadein_meri@yahoogroups.com>; bazmeqalam@googlegroups.com; joinpakistan@googlegroups.com; vuguyscom@googlegroups.com; vu-tinkoo@googlegroups.com; alwayz2gather@yahoogroups.com
Sent: Monday, March 26, 2012 10:26 PM
Subject: RE: [Yaadein_Meri] لمحہء فکریہ
مخلص بھائی۔۔ آپ نے پروفیسر عقیل صاحب کا اچھا مضمون بھیجا،شکریہ، لیکن میرے ذہن میں ایک سوال اس تحریر کو پڑھ کا ابھرا جو میں یہاں پوچھنا چاہتی ہوں۔ سوال یہ ہے کہ
اگر کوئی فحش اشتہارارت نہیں دیکھتا، نہ کوئی گانا سنتا ہے، نہ کوئی دوسری بد عملی کرتا ہے، پڑوسیوں کے حقوق ادا کارتا ہے، لوگوں کو کھان کھلاتا ہے اور دیگر اعمال صالح کرتا ہے اور ساتھ ہی ساتھ کسی بزرگ کے مزار پر جاکر انسے اللہ تعالیٰ کو سفارش کرنے کی درخواست کرتا ہے۔ تو کیا یہ شخص بخشش کے لئے کقالیفائڈ ہوگا کہ نہیں۔۔۔?
To: bazmeqalam@googlegroups.com; joinpakistan@googlegroups.com; vuguyscom@googlegroups.com; vu-tinkoo@googlegroups.com; alwayz2gather@yahoogroups.com; Yaadein_Meri@yahoogroups.com
From: aapka10@yahoo.com
Date: Sun, 25 Mar 2012 05:21:01 -0700
Subject: [Yaadein_Meri] لمحہء فکریہ
اگر کوئی فحش اشتہارارت نہیں دیکھتا، نہ کوئی گانا سنتا ہے، نہ کوئی دوسری بد عملی کرتا ہے، پڑوسیوں کے حقوق ادا کارتا ہے، لوگوں کو کھان کھلاتا ہے اور دیگر اعمال صالح کرتا ہے اور ساتھ ہی ساتھ کسی بزرگ کے مزار پر جاکر انسے اللہ تعالیٰ کو سفارش کرنے کی درخواست کرتا ہے۔ تو کیا یہ شخص بخشش کے لئے کقالیفائڈ ہوگا کہ نہیں۔۔۔?
To: bazmeqalam@googlegroups.com; joinpakistan@googlegroups.com; vuguyscom@googlegroups.com; vu-tinkoo@googlegroups.com; alwayz2gather@yahoogroups.com; Yaadein_Meri@yahoogroups.com
From: aapka10@yahoo.com
Date: Sun, 25 Mar 2012 05:21:01 -0700
Subject: [Yaadein_Meri] لمحہء فکریہ
-- پاکستان کسی بھی پاکستانی کے لئے اللہ کی سب سے بڑی نعمتوں میں سے ایک ہے. آج ہم جو بھی ہے یہ سب اس وجہ پاکستان کی ہے ، دوسری صورت میں ، ہم کچھ بھی نہیں ہوتے. براہ مہربانی پاکستان کے لئے مخلص ہو. *
فحش اشتہارات
آج کل گرمی کی آمد ہے چنانچہ کراچی شہر میں جگہ جگہ لان کی ایڈورٹزمنٹ کے سائن بورڈز نصب کئے گئے ہیں۔ ان میں سے اکثر اخلاقی میعار سے گرے ہوئے نظر آتے ہیں۔ کسی بورڈ میں کوئی ماڈل لیٹی ہوئی نسوانی اعضاء کو نمایاں کر رہی ہے تو کسی ہورڈنگ میں برہنہ پشت کی نمائش جار ی ہے۔ کہیں چست لباس اعضاء کو ابھارنے میں مصروف ہے تو کہیں خطرناک حد تک چاک گریباں راہ گیروں کودعوت گناہ دے رہا ہے۔
ایڈورٹائزنگ آج کل مارکیٹنگ کا ایک اہم اور لازمی جزو ہے جس کا بنیادی مقصد خریدار کو متوجہ کرنا، اسے پراڈکٹ کے بارے میں تفصیلات بتانا اور خریدنے پر مجبور کرنا ہے۔ اگرمارکیٹنگ کے اس کے اصل مقصد کا تجزیہ کیا جائے تو بظاہر اس میں کوئی اخلاقی قباحت نظر نہیں آتی۔لیکن دولت کمانے کی ہوس ، ایک دوسرے نیچا دکھانے کی کاوش اور ہر جائز ناجائز طریقے سے اپنے حریف پر سبقت لے جانے کی کوشش نے ایڈورٹائزنگ کو ایک غیر اخلاقی عمل بنادیا ہے۔
یہ آبرو باختہ عمل صرف لان کی ہورڈنگز تک محدود نہیں۔ ٹی وی پر چلنے والے اکثر اشتہارات اس برائی کو پھیلانے میں آگے بھی ہیں اور مؤثر بھی ۔ ان اشتہارات میں عورت کے وجود کا ایک ایک انگ نمایاں کرنے اور کیش کرانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ اس نیم عریاں عورت کے ساتھ ساتھ ، فحش ڈائلاگز، بے ہنگم موسیقی، آبرو باختہ لطیفے ، نوجوانوں کو رات بھر عشقیہ باتوں کی ترغیب اور دیگر پہلو بھی ان اشتہارات کا لازمی جزو ہیں۔
اگر صاف پانی کے تالاب میں گندگی ڈالی جائے تو پانی دھیرے دھیرے گدلا ہونے لگتا ہے اور اس کا دیکھنے والوں کو احساس بھی نہیں ہوتا۔ اسی طرح ہمارے اشتہارات میں یہ غیر اخلاقی پہلو اس آہستگی کے ساتھ سرایت کرگیا ہے کہ اب یہ سب کچھ شرفاء کو بھی برا نہیں لگتا۔ اس کے نتیجے میں پورا معاشرہ نیم عریانی، فحش کلامی، گھٹیا مذاق اور بے ہنگم موسیقی کے ساتھ سمجھوتہ کرتا نظر آرہا ہے ۔
اگر اس قبیح عمل کو یہاں نہ روکا گیا تو یہ معاملہ یہاں رکے گا نہیں۔ حرص و ہوس کے پجاری ان معاملات کو اسی نہج پر لے آئیں گے کہ پھر واپسی مشکل سے مشکل تر ہوتی چلی جائے گی۔شکوہ ان لوگوں سے نہیں جو مغربی ذہنیت کے غلام ہیں۔ شکایت تو قوم کے ان سنجیدہ حلقوں سے ہے جو حیا کو ایک بنیادی قدر مانتے اور اسے فروغ دینے کے حامی ہیں ۔ لیکن نہ تو ان کی زبانیں کسی فورم پر آواز اٹھاتی نظر آتیں اور نہ ہی ان کے قلم اس بے اخلاقی پر حرکت میں آتے ہیں۔
صورت حال اگر یہی رہی تو اگلی نسلوں کے آنے تک حیا ایک ماضی کی داستان بن کے رہ جائے گی اور مغربی و اسلامی اقدار کا فرق برائے نام رہ جائے گا۔
اس موقع پر صنعت کاروں ، تاجروں اور حکومتی اداروں کو مل بیٹھ کر اس مسئلے کا حل تلا ش کرنا ضروری ہے تاکہ اس طرح کا ایک کوڈ آف کنڈکٹ بنایا جائے جو مارکیٹنگ کے مقاصد بھی حاصل کرتا ہو اور فحاشی کے زمرے میں بھی نہ آئے۔ اگر ایسا نہ ہوا تو نتیجے کے طور پر جنسی ناآسودگی، آبروریزی اور آزادانہ جنسی اختلاط کا ایک طوفان جنم لے گا جو محض چند طبقات تک محدود نہیں رہے گا بلکہ اس کا شکار ہر دوسرا محلہ اور گھر ہوگا اور کیا خبر یہ اسی اشتہار دینے والے کا گھر ہو جس نے عریانی کے ذریعے دولت کمانے کی کوشش کی تھی۔
از پروفیسر محمد عقیل
aqilkhans@gmail.com
http://aqilkhans.wordpress.com
__._,_.___
.
__,_._,___
No comments:
Post a Comment