یہی تو بات آپ کی سمجھ میں نہیں آرہی خاکسار اور فہد اشرفی صاحب
آپ اولیاء اللہ کی قبروں کی پوجا کرتے ہیں اور وہ مشرکین اولیاء اللہ اور انبیاء کے بتوں اور شبیہوں کی پوجا کرتےتھے۔
ان لوگوں نے بھی ماضی کے معزز لوگوں کے علامتی بت بنا کررکھے تھے
ایسے کوئی بت نہیں بناتا تھا۔ہر بت کے پیچھے کسی شخصیت کا تصور موجود تھا
جیسے کہ حضرت نوح علیہ السلام کے دور میں مشرکین نے ماضی کے پانچ نیک افراد کے بت بنا لیے شیطان کے بہکاوے میں آکر
پھر آہستہ آہستہ ان کی پوجا شروع ہوگئی کہ وہ لوگ اللہ سے سفارش کرکے ہماری مشکل کشائی کریں گے۔
آپ لوگ بھی اسی سوچ کے تحت ان قبروں پر جا کر یہی کچھ کرتے ہیں
From: خاکسار <mahvishakram@hotmail.com>
To: Yaadein_Meri@yahoogroups.com
Sent: Sunday, April 1, 2012 11:14 AM
Subject: Re: Fwd: Re: [Yaadein_Meri] لمحہء فکریہ JazakAllah JazakAllahFrom: Fahad AshrafiSent: Saturday, March 31, 2012 6:09 PMSubject: Fwd: Re: [Yaadein_Meri] لمحہء فکریہجزاک اللہ خاکسار .... بہت خوب جواب لکھا-------- Original Message --------
Subject: Re: [Yaadein_Meri] لمحہء فکریہ Date: Fri, 30 Mar 2012 20:10:28 +0500 From: خاکسار mailto:mahvishakram@hotmail.com Reply-To: Yaadein_Meri@yahoogroups.com To: mailto:Yaadein_Meri@yahoogroups.com @Naveed Ahmed:Ghalat Tarjuma karna ka ghalat injam hi hota ha.Jo ayat But'parston ka lia thin wo tum logon na AuliAllah our Anbia Kiram ka lia kardia han.Agar app ka Tarjuma Sahi ha tu yah batao ka:Hazoor (صلی اللہ علیہ وسلم) ki zahira zindagi main wo kon log tha jo Qabron par ja kar Qabar walon ko pukarta tha?Mushrikin tu Apna Buton ko pojta tha. Un ka tu Anbia our Aulia ka sath Kam hi koi nahi tha.Our wo konsa Muslims tha jo Qabor walon ko pukarta tha???Jab ka Sahaba Kiram tu Hazoor (صلی اللہ علیہ وسلم) sa madad talab kiya karta.WAHDANIAT KE AKEEDAY KO BADBODAR KEHNA IS BAT KI AKASI KERTA HAI KE AP KAFAHEM OR AKAL SALB HO CHUKEY HAIN IS LIAY AP KO MUWAHID KI KHUSBOO BADBOOHI LAGY GI WAGARNA IS SAY ZYDA OR KIA WABAL HO SAKTA HAI KE INSAN RAB E KAREEMKO CHORE KER DAR DAR APNY MATHA RAGERTA PHIRAY ,,,, WAHAB ALLAH KA NAM HAIOR US SA MANSOOB AKEEDAY KO AP BADBODAR KEH RAHY HAIN ASTAGFIRULLAH ,,,JIS KO ALLAH RABUL IZAT KE ILWA PUKARTY HO OR SHAITANI DALEELOON SAY US KOSAHI SABIT KERTY HOO KAL QIAMAT KE DIN WOHI TUM SAY BAIZAR HONGAY OR PHIRPACHTANY KE SIWA KUCH NAI HO GA IS GROUP MAIN JITNY BHI LOG HIAN SAB KO ALLAHNE BASEERAT DI HAI AB ALLAH KI TUFEEK SAY JO SAMJ SAKTY HAIN WO JANTY HAIN KEALLAH ZULJALA KE ELAWA KISI KO PUKARAN KITAN BARA BOHTAN HAI ALLAH HAMINIS GALEEZ OR JAHANUM KI TARAF LAY JANY WALAY RASTY SAY MEHFOOZ RAKHYAMEEN YA RUBUL ALAMEEN ALLAH PAK KITNY WAZEH OR KHULAY ANDAZ MAIN HAMIANSAMJAH RAHA HAIITNI WAZEH OR ROSHAN DALEEL KE BAD BHI KOI AGER SAMJHTA HAI KE ALLAH KE SIWAKISI OR KO PUKARNA JAIZ HAI TU US KA MAUMLA RAB KE SAHT HAI ,,,, HAM AJIZ INSANKUCH NAI KEH SAKTY OR GALI DAINA FISK HAI MUSALMAN KA SHEWA NAHI ,,,,From: Fahad Ashrafi mailto:fahad_yamin@hotmail.com
To: Yaadein_Meri@yahoogroups.com
Sent: Friday, March 30, 2012 4:40 AM
Subject: Re: [Yaadein_Meri] لمحہء فکریہFAIZ SB... INN WAHABIYON KI BATAIN MAIN TAZZAD HI TAZZAD BHARA HAI... YE BADBUDAR AQEEDAY KA MALIK MASOOM LOGON KA AQEEDA BHI KHARAB KERNA CHAHTAY HAIN.... ALLAH HAMAIN INN SHAITANO SAY MEHFOOZ FERMAYE.... AMEEN-------- Original Message --------
Subject: Re: [Yaadein_Meri] لمحہء فکریہ Date: Thu, 29 Mar 2012 22:33:50 -0700 (PDT) From: Mian Faiz mailto:mfaiz_chishti1@yahoo.com Reply-To: Yaadein_Meri@yahoogroups.com To: Yaadein_Meri@yahoogroups.com mailto:Yaadein_Meri@yahoogroups.com, Jhilmil Taray Group mailto:Jhilmil_Taray@yahoogroups.com CC: Khaksar mailto:mahvishakram@hotmail.com Yahan to aap ferma rahay hain keh Mushraikeen ki kaber per jaker unko Dozagh ki khush khabri suna dain. Yahan aap maan rahay hain keh mushraikeen bhi kabron main suntay hain. Laikin jahan kaber walon per salam ka taluk he usay keh rahay hain woh dua he. Masha Allah bohat khoob. Salam bhi hamesha sunnain walay ko kia jata he aisay aap ghomtay phirtay "Asslamu Alaikum, Asslamu Alaikum" nahin kehtay phirtay, ya kisi ko aisa kertay howay daikha he.Allah Tala keh raha he keh Shuhda ko murda mat kaho main tumhain aor unko bhi riziq daita hon. Sab se pehlay Ambiae Kiram dosray number per Siddiqeen phir shuhda atay hain. Apnay to Ambeya Alleh Salam ki hayat ki nafi kerdi shuhda jo teesray dargay per hain unkay mutalik kia khial he.Aap maz Allah Hazoor Pak Sallalaho Alyhe Waalyhe Wasallum per direct bohtan laga rahay hain ke Aap Sallalaho alyhe Waalyhe Wasslum ne apnay Waladain kareemain ko dozaghi kaha. Maaz Allah issay bara bohtan aor koi nahin hosakta aor woh bhi baghair saboot ke. Kahan he Ahadees usko foran circulate karo. Aap nain aik mail pehlay circulate ki thi jismain likha keh Alhamdolillah main Alime deen ho aor ab keh rahay ho keh main Alime Deen nahin hon. Aap ki her bat main tazaad he. Mujhay lagta he Allah Tala nain tumhain to Hidayat nahi di laikin seedhay saday logon ko deem se hatanain ka mission shuru kia howa he. Aap mujhay koi khatoon nahin lagtay aap Najdion ke tankhah dar mulazilm lagtay ho aor her surat main jhote moot bool ker apna mission pura kerna chahtay ho.From: Musarat Jehan mailto:musarat_jehan@hotmail.com
To: "yaadein_meri @yahoogroups.com" mailto:yaadein_meri@yahoogroups.com; bazmeqalam@googlegroups.com; joinpakistan@googlegroups.com; vuguyscom@googlegroups.com; vu-tinkoo@googlegroups.com; alwayz2gather@yahoogroups.com
Sent: Thursday, March 29, 2012 5:14 PM
Subject: RE: [Yaadein_Meri] لمحہء فکریہبھائی عدنان۔۔۔ دنیا میں ول لوگ خوش نصیب ہیں جو توحید جاننا چاہتے ہیں، توحید جاننے کی کوشش کرتے ہیں، توحید کے تقاضوں کو پورا کرتے ہیں، توحید پر عمل کرتے ہیں، آپ کے سوال سے بہت ہی خوشی ہوئی۔ میں کوئی عالم نہیں ہوں جہان تک علماء حق کی کتابون سے علم حاصل کی ہے اپنی حیثیت کے مطابق آپ کو توحید کے بارے میں آگاہ کروںگی انشاءاللہ۔ آپ دیگر ذرئع سے بھی اس بارے میں علم حاصل کریں یہ ضروری ہے۔
توحید اور شرک سے واقفیت ضروری ہے لا علمی کوئی عذر نہیںبعض لوگ ایسے بھی ہیں کہ جب ان کے سامنے کوئی شخص کلمہ کا معنی بیان کرتا ہے کہ اس کے معنی میں اگر اللہ کی وحدانیت کا اثبات ہے تو شرک کی نفی بھی ہے تو لوگ اس شخص کی باتوں پر اعتراض کرتے ہیں کہتے ہیں کہ ہمیں اس بات کا مکلف نہیں بنایا گیا ان لوگوں کو معلو ہونا چاہئے کہانسان توحید کی معلومات رکھنے کے پابند ہیں جس کے لئے انسانوں اور جنوں کو پیدا کیا گیا ہے تمام رسولوں کو بھیجا گیا ہے تاکہ اس توحید کی طرف لوگوں کو دعوت دیں اور شرک کی حقیقت بھی جان لیں جس کے مرتکب کی بخشش نہیں ہوگی اور نہ ہی اس سے لاعلمی کا غذر قبول کیا جائیے گا، نہ ہی اس میں کسی کی تقلید جائز ہے اس لئے کہ یہی تو اسلام میں بنیادی چیز یے۔صفھہ۔34،اللہ کے باغیوں سے دشمنی، کیوں اور کیسے۔منقول از صفھہ 34،اللہ کے باغیوں سے دشمنی کیوں اور کیسے۔اللہ پر ایمان لانے کا معنی ہے کہ اکیلے اللہ کو معبود ماننا عبادت کی تمام اقسام اس کے لئے خاص کرنا ہر اس معبود سے ان صفات کی نفی کرنا،جس کی عبادت اللہ کے سواکی جاتی ہو۔اللہ کے خاص بندون سے محبت اور دوستی کی جائے۔۔مشرکین سے نفرت اور دشمنی کی جائے یہی وہ ملت ابراہیم ہے جس سے اعراض کرنے والے کو اللہ نے نیوقوف قراردیا ہے۔ سورۃ الممتحنۃ:4 میں فرمایا " تمہارے لئے بہترین نمونہ ابراہیم علیہ السلم اور ان کے ساتھیوں میں جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا کہ ہم بیزار ہیں ہیں تم سے اور جن کی تم اللہ کے علاوہ عبادت کرتے ہو۔ہم تہمارے (اس عمل کا) انکار کرتے ہیں ہمارے اور تمہارے درمیان دشمنی اور نفرت ظاہر ہو چکی ہمیشہ کے لئے جب تک تم ایک اللہ پر ایمان نہ لے آئو۔ "اسلام میں داخل ہونے کے لئے مشرکین سے نفرت و دشمنی ضروری ہےشیخ محمد بن عبدالوہاب رحمہ اللہ فرماتےہیں اگر کوئی شخص جس پر اللہ نے یہ احسان کیا ہے کہ اسے اسلام لانے کی توفیق دی ہے وہ یہ کہےکہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں یہی حق ہے اس کے سواجو کچھ ہے وہ میں نے چھوڑدیاہے مگر میں مشرکوں کی مخالفت میں کچھ نہیں کہوںگا ان پر کوئی اعتراض نہیں کروں گا تو ایسے شخص کو یہ خیال نہیں کرنا چہائے کہ وہ اسلام میں داخل ہو چکا ہے بلکہ اسلام میں داخل ہونے کے لئے ضروری ہے کہ ان مشرکین سے نفرت کرے مشرکین سے محبت رکھنے والوں سے بھی نفرت کرے ان سے دشمنی رکھے ان کی مذمت کرتا رہے جیسا کہ ابراہیم علیہ السلام اور انکے ساتھیوں نے کہا تھا :الممتحنۃ:4 کافر سے دشمنی۔ نواقض توحیدتوحیدکے نواقض میں سے دوسرا امر ہے اہل شرک کے لئے اپنے دل میں نفرت نہ رکھنا اور اللہ کے دشمنوں سے دوستی کرنا جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے۔ النحل:106 " مگرجس نے کفر کے لئے اپنا سینہ کھول دیا تو ان پر اللہ کی طرف سے غضب ہے اور ان کے لئے عذاب عطیم ہے " النحل"107 "اور اللہ کافر قوم کو ہدایت نہیں دیتا " سورۃ المجادلۃ: 22 " آپ نہیں پائیں گے ایسی قوم جو اللہ اور یوم آخرت پر ایمانا رکھتی ہو اور پھر وہ اللہ و رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے دشمنون سے دوستی کریں۔?" سورۃ القصص:89 "آپ ہرگز کافروں کے مدد گار نہ بنیں"شیخ عبدالرحمٰن بن حسن رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ " اللہ نے یہ بتا یا ہے کہ کوئی مومن ایسا نہیں ملے گا جو کافر سے دوستی رکھتا ہو جس نے کافر سے دوستی رکھی وہ مومن نہیں ہے، کہتے ہیں کہ دوستی جیسا رویہ رکھنا بھی حرام ہےاس سلسلہ میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے جنگون کے دوران متعدد واقعت منقول ہیں جن میں بیٹے نے باپ کو قتل کیا اور باپ نے بیٹے کے قتل کا اردہ کیاکلمہ کے فائادہ مند ہونے کی شرائطدنیاو آخرت میں کلمہ کے فائدہ مند ہونے کے لئے کچھ شرائط ہیں، جب تک وہ شرطیں پوری نہیں ہوںگی اس کے وہ فضائل اور فوائد بھی حاصل نہ ہوںگے جو قرآن و حدیث میں بیان کئے گئے ہیں، شرائط یہ ہیں:۔۔۔۔1۔۔۔اس کا جو مطلب و معنی ہے اور اس کا جو مثبت اور منفی مفہوم ہے، پڑھنے والے کو اس کا علہم ہو،تاکہ وہ اس کے تقاضوں پر عمل کرسکے۔۔۔۔2۔۔۔پڑھنے والے کو یقین ہو وہ شک میں مبتلا نہ ہو۔۔۔۔3۔۔۔وہ مخلص ہو، یعنی اس کو پڑھنے والا ہر کام اللہ ہی کی رضا کے لئے کرے،اس میں کسی کو شریک نہ کرے،۔۔۔4۔۔۔اس کے اقرار و اعتراف میں وہ سچا اور اس کے تقاضوں کو سمجھنے والا ہو، منافقین کی طرح محض زبان سے اظہار ہو نہ جہالت کی وجہ سے اس کے تقاضوبں سے انحراف ہو مشرک کے لئے دعا مغفرت جائز نہیں:۔سورۃالتوبہ 113۔۔ترجمہ "پیغمبر اور دوسرے مسلمانوں کے لئے جائز نہیں کہ مشرکین کے لئے دعائے مغفرت کریں اگرچہ وہ رشتہ دار ہی ہوں،اس امر کے ظاہر ہوجانے کے بعد کہ یہ لوگ دوزخی ہیں" مسند احمد۔شرک کی قبر پر آگ کی بشارت دینی چاہئے:۔۔۔۔حضرت عبداللہ بن عمر رجی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک اعرابی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوکر عرض کیا اللہ کے رسول میرا والد صلہ رحمی کرتا تھا اور اس میں فلاں فلاں خوبیاں تھیں وہ کہاں ہے۔۔? آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا "جہنم میں " اس کی یہ جواب گویا نا گوار گزرا تو کہا ائے اللہ کے رسول آپ کے والد کہاں ہین، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا "تو جہاں بھی کسی مشرک کی قبر کے پاس سے گزرے تو اسے جہنم کی خوش خبری دے دے۔بعد مین اس اعرابی نے اسلام قبول کرلیا،اور یہ واقعہ بیان کرتے اس نے کہا اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مشک کام میرے ذمے لگا دیا ہے جب بھی میرا گزر کسی کافر کی قبر کے پاس سے ہوتا ہے میں اسے جہنم کی خوشخبری دیتا ہوں۔۔ابو دائود(مترجم محمد اقبال۔حنفی(صفحہ 507۔حدیث نمبر 1573۔۔۔حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ میرے والد کہاں ہوںگے۔? نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا "جہنم میں" پھر جب اس کے چہرے پر ناگواری کے آثار دیکھے تو فرمایا کہ " میرا اور تیرا باپ دونوں جہنم میں ہوں گےTo: Yaadein_Meri@yahoogroups.com; bazmeqalam@googlegroups.com; joinpakistan@googlegroups.com; vuguyscom@googlegroups.com; vu-tinkoo@googlegroups.com; alwayz2gather@yahoogroups.com From: adnan_ahmed_qazi@yahoo.com Date: Tue, 27 Mar 2012 01:28:45 -0700 Subject: Re: [Yaadein_Meri] لمحہء فکریہمشرک و کافر کی نماز جنازہ پڑھنا جائز نہیں:۔سورۃ اتوبۃ۔74 ترجمہ " ان میں سے کوئی مرجائےتوآپ اس کےجنازے ہرگزنمازنہ پڑھیں اورنہ اسکی قبرپرکھڑے ہوں،کیونکہ انہوں نے اللہ اوررسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کفرکیا
حالت شرک میں کیا ہو حج بیکار:۔تمام عبادات کے لئے اولین شرک ایمان ہےاسلئے سعودی مستقل فتویٰ کمیٹی نے فتویٰ دیا ہے کہ اگر کوئی کافر و مشرک حج کرے اور بعد میں مسلمان ہوجائےتو وہ حج کفایت نہیں کرے گا بلکہ اسے فریضہ حج کی ادائیگی کے لئے دوبارہ حج کرنا پڑے گا۔Toheed ka bagoor mutalia krain or samjhain k toheed kia hyAdnan Ahmed QaziFrom: Musarat Jehan mailto:musarat_jehan@hotmail.com
To: "yaadein_meri @yahoogroups.com" mailto:yaadein_meri@yahoogroups.com; bazmeqalam@googlegroups.com; joinpakistan@googlegroups.com; vuguyscom@googlegroups.com; vu-tinkoo@googlegroups.com; alwayz2gather@yahoogroups.com
Sent: Monday, March 26, 2012 10:26 PM
Subject: RE: [Yaadein_Meri] لمحہء فکریہمخلص بھائی۔۔ آپ نے پروفیسر عقیل صاحب کا اچھا مضمون بھیجا،شکریہ، لیکن میرے ذہن میں ایک سوال اس تحریر کو پڑھ کا ابھرا جو میں یہاں پوچھنا چاہتی ہوں۔ سوال یہ ہے کہ
اگر کوئی فحش اشتہارارت نہیں دیکھتا، نہ کوئی گانا سنتا ہے، نہ کوئی دوسری بد عملی کرتا ہے، پڑوسیوں کے حقوق ادا کارتا ہے، لوگوں کو کھان کھلاتا ہے اور دیگر اعمال صالح کرتا ہے اور ساتھ ہی ساتھ کسی بزرگ کے مزار پر جاکر انسے اللہ تعالیٰ کو سفارش کرنے کی درخواست کرتا ہے۔ تو کیا یہ شخص بخشش کے لئے کقالیفائڈ ہوگا کہ نہیں۔۔۔?
To: bazmeqalam@googlegroups.com; joinpakistan@googlegroups.com; vuguyscom@googlegroups.com; vu-tinkoo@googlegroups.com; alwayz2gather@yahoogroups.com; Yaadein_Meri@yahoogroups.com From: aapka10@yahoo.com Date: Sun, 25 Mar 2012 05:21:01 -0700 Subject: [Yaadein_Meri] لمحہء فکریہ
-- پاکستان کسی بھی پاکستانی کے لئے اللہ کی سب سے بڑی نعمتوں میں سے ایک ہے. آج ہم جو بھی ہے یہ سب اس وجہ پاکستان کی ہے ، دوسری صورت میں ، ہم کچھ بھی نہیں ہوتے. براہ مہربانی پاکستان کے لئے مخلص ہو. *
فحش اشتہاراتآج کل گرمی کی آمد ہے چنانچہ کراچی شہر میں جگہ جگہ لان کی ایڈورٹزمنٹ کے سائن بورڈز نصب کئے گئے ہیں۔ ان میں سے اکثر اخلاقی میعار سے گرے ہوئے نظر آتے ہیں۔ کسی بورڈ میں کوئی ماڈل لیٹی ہوئی نسوانی اعضاء کو نمایاں کر رہی ہے تو کسی ہورڈنگ میں برہنہ پشت کی نمائش جار ی ہے۔ کہیں چست لباس اعضاء کو ابھارنے میں مصروف ہے تو کہیں خطرناک حد تک چاک گریباں راہ گیروں کودعوت گناہ دے رہا ہے۔ ایڈورٹائزنگ آج کل مارکیٹنگ کا ایک اہم اور لازمی جزو ہے جس کا بنیادی مقصد خریدار کو متوجہ کرنا، اسے پراڈکٹ کے بارے میں تفصیلات بتانا اور خریدنے پر مجبور کرنا ہے۔ اگرمارکیٹنگ کے اس کے اصل مقصد کا تجزیہ کیا جائے تو بظاہر اس میں کوئی اخلاقی قباحت نظر نہیں آتی۔لیکن دولت کمانے کی ہوس ، ایک دوسرے نیچا دکھانے کی کاوش اور ہر جائز ناجائز طریقے سے اپنے حریف پر سبقت لے جانے کی کوشش نے ایڈورٹائزنگ کو ایک غیر اخلاقی عمل بنادیا ہے۔ یہ آبرو باختہ عمل صرف لان کی ہورڈنگز تک محدود نہیں۔ ٹی وی پر چلنے والے اکثر اشتہارات اس برائی کو پھیلانے میں آگے بھی ہیں اور مؤثر بھی ۔ ان اشتہارات میں عورت کے وجود کا ایک ایک انگ نمایاں کرنے اور کیش کرانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ اس نیم عریاں عورت کے ساتھ ساتھ ، فحش ڈائلاگز، بے ہنگم موسیقی، آبرو باختہ لطیفے ، نوجوانوں کو رات بھر عشقیہ باتوں کی ترغیب اور دیگر پہلو بھی ان اشتہارات کا لازمی جزو ہیں۔ اگر صاف پانی کے تالاب میں گندگی ڈالی جائے تو پانی دھیرے دھیرے گدلا ہونے لگتا ہے اور اس کا دیکھنے والوں کو احساس بھی نہیں ہوتا۔ اسی طرح ہمارے اشتہارات میں یہ غیر اخلاقی پہلو اس آہستگی کے ساتھ سرایت کرگیا ہے کہ اب یہ سب کچھ شرفاء کو بھی برا نہیں لگتا۔ اس کے نتیجے میں پورا معاشرہ نیم عریانی، فحش کلامی، گھٹیا مذاق اور بے ہنگم موسیقی کے ساتھ سمجھوتہ کرتا نظر آرہا ہے ۔ اگر اس قبیح عمل کو یہاں نہ روکا گیا تو یہ معاملہ یہاں رکے گا نہیں۔ حرص و ہوس کے پجاری ان معاملات کو اسی نہج پر لے آئیں گے کہ پھر واپسی مشکل سے مشکل تر ہوتی چلی جائے گی۔شکوہ ان لوگوں سے نہیں جو مغربی ذہنیت کے غلام ہیں۔ شکایت تو قوم کے ان سنجیدہ حلقوں سے ہے جو حیا کو ایک بنیادی قدر مانتے اور اسے فروغ دینے کے حامی ہیں ۔ لیکن نہ تو ان کی زبانیں کسی فورم پر آواز اٹھاتی نظر آتیں اور نہ ہی ان کے قلم اس بے اخلاقی پر حرکت میں آتے ہیں۔ صورت حال اگر یہی رہی تو اگلی نسلوں کے آنے تک حیا ایک ماضی کی داستان بن کے رہ جائے گی اور مغربی و اسلامی اقدار کا فرق برائے نام رہ جائے گا۔ اس موقع پر صنعت کاروں ، تاجروں اور حکومتی اداروں کو مل بیٹھ کر اس مسئلے کا حل تلا ش کرنا ضروری ہے تاکہ اس طرح کا ایک کوڈ آف کنڈکٹ بنایا جائے جو مارکیٹنگ کے مقاصد بھی حاصل کرتا ہو اور فحاشی کے زمرے میں بھی نہ آئے۔ اگر ایسا نہ ہوا تو نتیجے کے طور پر جنسی ناآسودگی، آبروریزی اور آزادانہ جنسی اختلاط کا ایک طوفان جنم لے گا جو محض چند طبقات تک محدود نہیں رہے گا بلکہ اس کا شکار ہر دوسرا محلہ اور گھر ہوگا اور کیا خبر یہ اسی اشتہار دینے والے کا گھر ہو جس نے عریانی کے ذریعے دولت کمانے کی کوشش کی تھی۔ از پروفیسر محمد عقیل aqilkhans@gmail.com http://aqilkhans.wordpress.com
No comments:
Post a Comment