شرم تو آپ کو کرنی چاہیے غلط بیانی پر
امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ نے کبھی اپنی تقلید پر اصرار بھی نہیں کیا
اور حدیث پر زور دیا ہے
جب صحیح بخاری کا نام لیا جاتا ہے تو اس سے مراد احادیث ہیں
یہ بات آپ کو خود ہی سمجھ لینی چاہیے تھی
اس دور میں بھی لوگ احادیث کو ہی پکڑتے تھے
ہاں البتہ امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے دور تک احادیث کی تدوین کا کام مکمل نہیں ہوا تھا
اور صحیحین ابھی نہیں لکھی گئی تھیں
From: Zaheer Bawany <bawanyzaheer@yahoo.com>
To: Simple-Islam Yahoo Groups <simple-islam@yahoogroups.com>; Asdiqaa_Muslimin Yahoo Groups <Asdiqaa_Muslimin@yahoogroups.com>; Yaadein_Meri Yahoo Groups <yaadein_meri@yahoogroups.com>; Ethad-e-Islami Yahoogroups <Ethad-e-Islami@yahoogroups.com>
Sent: Tuesday, May 1, 2012 10:56 AM
Subject: [Yaadein_Meri] Fw: [rahehidayat] غیر مقلدو کچھ تو شرم کر لو ۔ RE: حنفی علماءکے کارنامے
--- On Mon, 4/16/12, درد مدينه <makkahmadina@hotmail.com> wrote:
From: درد مدينه <makkahmadina@hotmail.com>
Subject: [rahehidayat] غیر مقلدو کچھ تو شرم کر لو ۔ RE: حنفی علماءکے کارنامے
http://www.youtube.com/watch?feature=player_embedded&v=cwJz6bNZz0o#%21
http://www.youtube.com/watch?feature=player_embedded&v=cwJz6bNZz0o#!The Real Imam Abu Hanifah
غیر مقلدو کچھ تو شرم کر لو ۔ اس ویڈیو کو 35:00سے سنیں اگر حق کو ماننے کی توفیق
ہو تو ۔
امام ابوحنفیہ غیر مقلد تھے لیکن مجتھد تھے ۔اور تم غیر مقلد ہو لیکن دو نمبر ۔ نا مجتھد نا مقلد ۔امام ابوحنفیہ نے ہمیں تقلید سے منع نہیں کیاجب صحیح بخاری نہیں تھی تو لوگ بخاری شریف پر کسطرح عمل کرتے تھے ؟Date: Mon, 16 Apr 2012 14:11:09 +0300 Subject: حنفی علماءکے کارنامے From: sword.of.allah.313@gmail.com To: farrukhabidi@yahoo.com; rahehidayat@yahoogroups.com; sabahatca@hotmail.com; nafmor08@gmail.com; syednajeebashraf@gmail.com CC: muhammaduziar@gmail.com حنفی علماءکے کارنامے
حنفی علماءنے ساری زندگی حنفی مذہب کی خدمت اور دفاع میں گزاردی ہے اگر کہیں حدیث اور فقہ کا تضاد آ گیا تو بڑے ہی خوبصورت انداز میں حدیث کو رد کر کے فقہ حنفی کو صاف بچا لیا صرف یہاں تک نہیں بلکہ اگر حنفی مذہب کو بچانے کے لئے حدیث گھڑنے کی بھی ضرورت پڑی تو حنفی علماءپیش پیش تھے ذیل میں چند مثالیں دی جاتی ہیں ملاحظہ فرمائیں ۔
مولانا امین صفدر اوکاڑوی
مولانا امین صفدر اوکاڑوی نے تین روایات خود گھڑ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر تھوپ دیں لکھتے ہیں۔
(1)"آپ نمازپڑھاتے رہے اور کتیا سامنے کھیلتی رہی اور ساتھ گدھی بھی تھی دونوں کی شرمگاہوں پر نظر پڑ تی رہی "۔
( مجموعہ رسائل ص350ج3حوالہ نمبر198)
(2)رسول اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا !
لاجمعة الابخطبہ
"خطبہ کے بغیر جمعہ نہیں ہوتا"۔
(مجموعہ رسائل ص169ج2)
(3)حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے "تحقیق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جس وقت تکبیر کہتے تھوڑا سا سکتہ کرتے تھے اور جب غیر المغضوب علیھم ولا الضالین کہتے تھے اور جب دوسری رکعت میں کھڑے ہوتے تو سکتہ نہ کرتے تھے بلکہ کہتے تھے الحمد للہ رب العلمین"۔
(مجموعہ رسائل تحقیق مسئلہ آمین ص127ج1تاریخ اشاعت جنوری 1998)
حالانکہ یہ تینوں روایتیں کسی بھی حدیث کی کتاب میں نہیں ہیں ۔
ابو بلال اسمعیل جھنگوی
مولانا امین صفدر اوکاڑوی کے روحانی فرزند مولوی ابو بلال اسمعیل نے اپنے پیرو مرشد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے "اپنی کتاب تحفہ اہلحدیث مسئلہ ننگے سر نماز"میں دو روایات وضع کر کے رسول محترم صلی اللہ علیہ وسلم کے نام لگا دیں ۔
(1) "نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تو ننگے سرآدمی کے سلام کا جواب تک نہیں دیتے "۔
(2) "جب مسح فرماتے ہیں تو ایک ہاتھ سے عمامہ مبارک کو معمولی اوپر اٹھاتے ہیں اور ایک ہا تھ سے مسح فرماتے ہیں اتنی دیر تک بھی ننگے سر رہنا پسند نہیں فرماتے کہ عمامہ کو اتار کر نیچے رکھ دیں او ر مسح فر ما لیں" ۔(تحفہ اہلحدیث ص۳۱)
17اکتوبر 1999بروز اتوار بوقت پونے آٹھ بجے محترم ابو صہیب محمد داود ارشد حفظہ اللہ مولوی ابو بلال جھنگوی کے پاس تشریف لے گئے اور یہ روایات دکھانے کا مطالبہ کیا تو جھنگوی صاحب کا رنگ فق ہو گیا اور خفت سے بولنا محال ہو گیا آخر سر جھکا کر فرمایا ممکن ہے میں نے کہیں سے سنی سنائی لکھ دی ہو ۔
مولانا محمود حسن خاں
مولانا محمود حسن خاں کا شمار دیو بند کے اکابرین میں ہوتا ہے مولانا قاسم نانوتوی کے شاگرد رشید اور دارالعلوم دیو بند کے صدر مدرس تھے اپنی کتاب ایضاح الادلہ ص 17 پر لکھتے ہیں ۔
"عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ کا قول ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رفع الیدین کی تو ہم نے بھی کی جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چھوڑ دی تو ہم نے بھی چھوڑ دی "۔
کتب احادیث میں اس من گھڑت روایت کا کوئی وجود نہیں ۔
علامہ ابن ہمام
علامہ ابن ہمام کا شمار ان فقہاءاحناف میں ہوتا ہے جنہیں مجتہد فی المذہب کہا جاتا ہے انہوں نے مندرجہ ذیل حدیث وضع کی اور حوالہ ترمذی کا دیا ۔
"پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سر مبارک کا مسح تین بار فرمایا اور تین بار ہی کانوں کے ظاہری حصہ کا مسح فرمایا اورایسے ہی تین بار گردن کا مسح فرمایا"۔
(فتح القدیر ص 23ج۱)
ان الفاظ کا وجود مجموعہ ترمذی تو کجا پورے ذخیرہ احادیث میں نہیں ہے ۔
ابو الحسن علی بن ابو بکر
ہدایہ فقہ حنفی کی معتبر اور مشہور کتاب ہے اس کے مصنف ابو الحسن علی بن ابو بکر برہان الدین مرغینانی ہیں ۔انہوں نے موضوع و من گھڑت روایات اس قدر بیان فرمائی ہیں کہ اگر انہیں شمار کیا جائے تو چالیس اربعین بن سکتی ہیں مثال کے طور پر لکھتے ہیں ۔
قولہ علیہ السلام :من صلی خلف عالم نقنی فکانما صلی خلف نبی۔(ہدایہ)
"رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے متقی عالم کی اقتداءمیں نماز ادا کی اس نے گویا نبی کے پیچھے نماز ادا کی"۔
علامہ محمد علاﺅ الدین
در مختار فقہ حنفی کی مرکزی حیثیت کی کتاب ہے اس کے مولف کا نام علامہ محمد علاﺅ الدین حصکفی ہے وہ بھی و ضع حدیث میں کسی سے پیچھے نہیں رہے مثال ملاحظہ کیجئے ۔
و عنہ ان ادم افتخر بی وانا افتخر بر جل من امتی اسمہ نعمان و کنیتہ ابو حنیفہ ھو سراج امتی۔ (در مختار ص 52ج۱)
"اور روایت ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ آدم علیہ السلام نے میرے سبب سے فخر کیا اور میں فخر کرتا ہوں ایک مرد کے سبب جو میری امت میں سے ہے اسکا نام نعمان ہے اور کنیت اسکی ابو حنیفہ ہے وہ میری امت کا چراغ ہے "۔
علامہ حسام الدین حنفی
علامہ حسام الدین حنفی نے ہدایہ کی شرح میں مندرجہ ذیل حدیث وضع کی ۔
عن عبداللہ بن زبیر انہ رای رجلا یرفع یدیہ فی الصلاة عند الرکوع و عند الرفع فقال لا تفعل فان ھذا شئی فعلہ رسول اللہ ثم ترکہ ۔
( عمدة القار ی ص273ج5)
"حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ تعالی عنہ نے ایک شخص کو رکوع جاتے اور رکوع سے اٹھتے وقت ہاتھ اٹھاتے دیکھا تو آپ نے فرمایا کہ ایسا نہ کرو یہ کام حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے کیا تھا پھر چھوڑ دیا"۔
__._,_.___
.
__,_._,___
No comments:
Post a Comment