Search This Blog

Tuesday, 16 October 2012

[Yaadein_Meri] سال کے دس بہترین دن ۔۔۔

 

 

 

 

 

سال کے دس بہترین دن۔۔۔


الحمدللہ ۔۔۔ سال کے دس بہترین دنوں کا آغاز ہوا چاہتا ہے۔  جی ہاں ، ماہ ذی الحجہ کے پہلے دس دن اجرو ثواب کے لحاظ سے سال کے بہترین دن ہیں۔۔۔ ان دنوں میں تسبیح (سبحان اللہ) ، تحمید (الحمدللہ)، تہلیل (لا الٰہ الا اللہ ) اور تکبیر ( اللہ اکبر ) کے ذکر کا خاص طور پر اہتمام کرنا چاہیئے۔ کہ ان دنوں میں ذکر الٰہی اور دیگر اعمال صالحہ کا ثواب کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔۔۔ 

سورۃ الحج میں اللہ عزوجل کا فرمان ہے۔۔۔

 

وَيَذْكُرُوا اسْمَ اللهِ فِي أَيَّامٍ مَعْلُومَاتٍ ۔۔۔ اورمعلوم دنوں میں اللہ کے نام کا ذکر کرو ۔۔۔

 

امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے بحوالہ عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نقل فرمایا ہے کہ ان معلوم دنوں سے مراد ذی الحجہ کے ابتدائی دس دن ہیں۔۔۔

صحیح بخاری اور سنن ابو داؤد میں حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور علیہ الصلاہ والسلام نے فرمایا ہے کہ 

ما من أيام العمل الصالح فيهن أحب إلى الله من هذه الأيام العشر فقالوا يا رسول الله ولا الجهاد في سبيل الله ؟ فقال رسول الله صل الله عليه و سلم ولا الجهاد في سبيل الله إلا رجل خرج بنفسه وماله ولم يرجع من ذلك بشيئ۔۔۔ 

ذی الحجہ کے ان دس دنوں سے بہتر ایسا کوئی دن نہیں جس میں نیک عمل اللہ کے نزدیک محبوب تر ہوں۔ صحابہ نے عرض کیا، یارسول اللہ صلى الله عليه وسلم! کیا جہاد فی سبیل اللہ بھی نہیں؟ آپ نے فرمایا ، جہاد فی سبیل اللہ بھی نہیں، ہاں مگر وہ شخص جو اپنی جان ومال کے ساتھ راہ جہاد میں نکلے اور کچھ واپس لےکر نہ آئے۔۔۔ یعنی وہیں شہید ہو جائے۔۔۔ 

(صحیح بخاری و سنن ابو داؤد)۔


تسبیح وتحمید اور تہلیل کا کثرت سے ورد کرنا: 

ان دس دنوں میں تکبیر و تحمید اور تہلیل کا کثرت سے ورد کرنا آقا علیہ الصلاہ والسلام کی سنت مبارکہ ہے۔۔۔ مسند امام احمد و طبرانی میں مروی ہے کہ حضور علیہ الصلاہ والسلام نے فرمایا
مَا مِنْ أَيَّامٍ أَعْظَمُ عِنْدَ اللَّهِ وَلَا أَحَبُّ إِلَيْهِ الْعَمَلُ فِيهِنَّ مِنْ هَذِهِ الْأَيَّامِ الْعَشْرِ فَأَكْثِرُوا فِيهِنَّ مِنْ التَّهْلِيلِ وَالتَّكْبِيرِ وَالتَّحْمِيدِ۔۔۔ 

اللہ کے نزدیک ان دس دنوں میں عمل صالح کرنا جس قدر زیادہ محبوب اور عظیم المرتبت ہے اتنا دوسرے دنوں میں محبوب نہیں ہے۔ اس لئے تم ان دس دنوں میں کثرت سے لا الہ الا اللہ ، اللہ اکبر اور الحمد للہ کہا کرو۔۔۔

 

ان کلمات کا ورد کرنے کی بہترین صورت اس کلمے کا ورد ہے جس کے بارے میں آقا علیہ الصلاۃ والسلام کا ارشاد ہے کہ یہ کلمہ مجھے ان سب چیزوں سے زیادہ پیارا ہے جن پر سورج طلوع ہوتا ہے۔۔۔ یعنی دنیا اور جو کچھ اس میں ہے ان سب چیزوں سے یہ کلمہ زیادہ محبوب ہے۔۔۔ اور وہ کلمہ ہے۔۔۔

 

سبحان اللہ ، والحمدللہ ، ولا الٰہ الا اللہ واللہ اکبر۔۔۔

 

اس کلمے میں اللہ عزوجل کی تسبیح و تحمید و تہلیل و تکبیر سب آ جاتی ہے اور ہم بڑی آسانی سے اس کلمے کو ورد زبان بنا سکتے ہیں۔۔۔ اللہ عزوجل عمل کی توفیق دے۔۔۔

 

عرفات کے دن کا روزہ رکھنا

یوم عرفہ کا روزہ رکھنے کا بڑا اجر وثواب ہے۔ اور اس دن کا روزہ دوسال کے گناہوں کو مٹا دیتا ہے۔۔۔ 
صحیح مسلم میں حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ اللہ کے رسول صلى الله عليه وآلہ وسلم نے فرمایا۔۔۔

صيام يوم عرفة إني أحتسب على الله أن يكفر السنة التي قبله والتي بعده ۔۔۔

 

عرفہ کے دن کے روزہ کے بارے میں مجھے اللہ تعالٰی کی رحمت سے امید ہے کہ یہ ایک سال اگلے اور ایک سال پچھلے

کے گناہوں کو دور کردے گا۔۔۔

 

یہ روزہ اس کے لئے مسنون ہے جو اس سال حج پر نہ ہو۔۔۔ حاجیوں کے لئے اس دن کا روزہ رکھنا مسنون نہیں۔۔۔ 

بالوں اور ناخنوں کا کاٹنا

جو شخص قربانی کرنے کا ارادہ رکھتا ہو ، اس کے لئے مستحب ہے کہ ماہ ذی الحجہ کا چاند نظر آنے کے بعد قربانی کرنے تک نہ تو بال کاٹے یا اکھاڑے اور نہ ہی ناخن تراشے۔۔۔

صحیح مسلم میں حضرت اُم سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا 
اِذَا دَخَلتِ العَشرُ وَ اَرادَ اَحَدُکُم اَن یُضَحِّیَ ، فَلا یَمَسَّ مِن شَعرِہِ وَ مِن بَشَرِہِ شَیئًا : 

 

جب دس دِن ( یعنی ذی الحج کے پہلے دِس دِن ) آ جائیں اور تُم میں کوئی قُربانی کرنے کا اِرادہ رکھتا ہو تو وہ اپنے بالوں اور جِسم کو مت چھوئے۔۔۔ 

یعنی جسم کے بال یا ناخن وغیرہ نہ اتارے۔۔۔ 

عرفہ کے دن دعا کرنا: 

عرفہ کے دن دعا کرنے کی بڑی فضیلت ہے اللہ کے رسول صلى الله عليه وسلم نے فرمایا 
خَيْرُ الدُّعَاءِ دُعَاءُ يَوْمِ عَرَفَةَ وَخَيْرُ مَا قُلْتُ أَنَا وَالنَّبِيُّونَ مِنْ قَبْلِي : لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ

سب سے بہترین دعا عرفہ کے دن کی دعا ہے اور سب سے افضل دعا جو میں نے اور مجھ سے پہلے انبیاء علیہم السلام نےکی وہ یہ ہے۔۔۔

 

لَا إِلٰهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ۔۔۔



.....

The Messenger of Allah (sal Allahu alaihi wa sallam) said,

"When Allah wishes good for someone, He bestows upon him the understanding of the Deen." [Bukhari]

 

Disclaimer: Sharing work by any author or any website does not mean the endorsement of all the other works / materials of the said

author / website as authentic.

 

 

__._,_.___
Reply via web post Reply to sender Reply to group Start a New Topic Messages in this topic (1)
Recent Activity:
.

__,_._,___

No comments:

Post a Comment