موصوفہ نے بدکرداری کو فروغ دینے والے میڈیا کو اس قدر موردِ الزام نہیں ٹھہرایا جس قدر قبائلی رسوم و رواج کو
حالانکہ قبائل اسی چیز کو روکنے کے لیے ایسی پابندیاں لگاتے ہیں۔
اور یہ چیز فطری ہے اور یہی پابندیاں ہر مذہب اسی بدکرداری کو روکنے کے لیے لگاتا ہے
میڈیا ان پابندیوں کو منفی اور ظلم کے طور پر پیش کرتا ہے اور لڑکیوں اور لڑکوں کوپہلے تو ناجائز تعلقات بنانے کی راہ دکھاتا ہے
پھر بھاگنے کا راستہ دکھاتا ہے۔
اور یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ ایسے لوگوں کی شادی اگر چلتی بھی رہےتو ان کی اولاد ان سے بھی زیادہ بدکردار ہوتی ہے
ایسی ہی گھروں سے بھاگنے والی لڑکیوں سے قحبہ خانے چلائے جاتے ہیں
میڈیا بڑے منظم طریقے سے مسلم نوجوانوں کا کردار بگاڑنے کے لیے یہ مہم چلا رہا ہے
اور این جی اوز بھی اسی مقصد کے لیے کام کررہی ہیں
From: Naeem Ameen نعيم امين <naeem_ameen@hotmail.com>
To:
Sent: Thursday, June 28, 2012 1:57 PM
Subject: [Yaadein_Meri] Premi Joron ka Anjaam پریمی جوڑوں کا انجام
To increase the font size, please press the CTRL and PLUS (+) keys simultaneously.
نعیم امین ( Naeem_Ameen@hotmail.com)
__._,_.___
.
__,_._,___
No comments:
Post a Comment