Search This Blog

Sunday, 22 April 2012

Re: [Yaadein_Meri] Taqleed

 

 
 
 
 
 
میری پیاری بہن مسرت اسلام علیکم و رحمت اللہ،
امید کرتا ہوں آپ بخیر و عافیت ہونگیں۔
 
مینے جب کبھی بھی آپ کو کوئی تحریر لکھی یا بھیجی تو یہ ضرور کہا کہ کسی بھی عمل کو کرنے کے لیے کلام الاہی کی ایک آیت یا اللہ کے نبی کی صرف ایک حدیث کافی نہیں جبکہ آپ کلامے الاہی کی ایک آیت یا ایک حدیث کو پکڑ کر بیٹھ جاتی ہیں اور باقی تمام باتوں کو نظر اندداز کردیتی ہیں؟ ایسا کیوں ہے؟
 
ایک عالم کے لیے یہ لازمی امر ہے کہ بات کو سمجھنے کے لیے پورا کلامے الاہی اس کی نظروں کے سامنے ہو اور احادیث مبارکہ کی پوری معلومات بھی۔ اہل سنت و الجماعت کا یہ موقف ہے کہ کسی بھی صحیح حدیث کو اس وقت تک قبول نہیں کیا جائے گا جب تک کہ وہ امر پوری طرح سے ثابت نہیں ہو جاتا کہ رسول اللہ نے اس امر کو اپنی وفات تک کیا، اس کے بعد کون کون سے صحابہ اکرام نے اس امر کی تصدیق کی کہ واقعی اللہ کے نبی نے ایسا ہی کیا۔ اگر اللہ کے نبی کا کوئی امر کسی ایک حدیث سے ثابت ہے لیکن دوسرے صحابہ سے وہ ثابت نہیں ہوتا یا اسی راوی کی دوسری حدیث سے اس امر کی نفی ہو جاتی ہے تو وہ امر اس وقت منسوخ ہو جائے گا۔
 
اہل سنت والجماعت کا یہی موقف ہے کہ کلام الاہی اور احدیث مبارکہ کو سمجھنے کے لیے پہلے آدمی اتنی صلاحیت حاصل کرے لیکن اہل حدیث صاحبان کا یہ موقف کہ دین کو سمجھنے کے لیے کوئی قید نہیں ہر آدمی اپنی عقل کے مطابق جیسا چاہے دین کو سمجھے۔ ان کی سب سے بڑی دلیل ہی یہیں ہے کہ جب کوئی بات صحیح حدیث سے ثابت ہو جائے تو اس میں بحث کیوں؟
 
کلام الاہی، ائمہ مجتہدین و محدثین نے جس تقلید کی مقالفت کی ہے وہ ہی ہے کہ آدمی بنا سوچے سمجھے ہر بات میں اپنی عقل کے گھوڑے دوڑائے چاہیں اس کے پاس علم ہو یا نہ ہو۔
 
اب دیکھے نا آپ نے تطبیق کی یہ حدیث
 
" ثم رکعنا فوضعنا ایدینا علی رکبنا فضرب أیدینا ثم طّبق بین یدیہ ثم جعلہما بین فخذیہ فلما صلی قال : ھٰکذا فعل رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ وسلم ۔"
 
بیان تو کردی لیکن لیکن صحیح مسلم کی باقی حدیثوں کو نظر انداز کر دیا؟؟؟
 
میری بہن یہ کیا طریقہ ہے کہ آپ قرآن کریم کا بھی پورا طالعہ نہیں کرتی اور حدیثوں کے معاملے میں بھی آپ بس اپنی پسندیدہ حدیثوں کو جمع کر لیتی ہیں۔
 
اہل سنت و الجماعت کا یہی موقف ہے کہ کسی صحیح حدیث پر اس لیے عمل نہیں کیا جائے گا کہ وہ صحیح ہے بالکہ یہ ثابت بھی ہونا چاہیے کہ اللہ کے نبی نے اس امر کو تاحیات اپنی زندگی میں کیا جو صحابہ سے ثابت ہوتا ہے۔
 
اب کیا اس میں بھی آپ کو کوئی شک ہے ؟
 
کیا آپ یہ کہنا چاہتی ہیں کہ جو بھی صحیح حدیث ہو اس پر آنکھ میچ کر عمل کر لیا جائے؟ اگر یہ بات ہے تو ان شاء اللہ ہم آپ کے سامنے صحیح بخاری کی ایسی حدیثیں ضرور  پیش کرینگيں جن کے بارے میں آپ کا موقف جاننے کی ضرورت پیش آئے تاکہ لوگوں کو یہ بھی معلوم ہو کہ فلاں صاحبہ تو اس حدیث پر بھی عمل کرتی ہيں!
 
وللہ اعلم


From: Mian Faiz <mfaiz_chishti1@yahoo.com>
To: "Yaadein_Meri@yahoogroups.com" <Yaadein_Meri@yahoogroups.com>
Sent: Saturday, 21 April 2012 3:33 PM
Subject: [Yaadein_Meri] Taqleed

 
Aslamu Alaikum,
 
Main Insha Allah mukhtalif kisme ke masael kay baray main mail bhaijni shuru ker raha hon. Taqreeban 3 ya 4 pages rozana paste kia karonga takeh reader isko asani kay sath perh sakay.


__._,_.___
Recent Activity:
.

__,_._,___

No comments:

Post a Comment