Search This Blog

Friday 15 March 2013

Re: [Yaadein_Meri] *~* بیس پیسے کا اسلام *~*

 

Jazakallah Khair
very inspirational story, and a powerful message.
Allah hum sub ko amal ki taufique ata farmaey


Mohammed Iqbal Ghadai
Jeddah

--- On Fri, 3/15/13, Rubina Yasmeen <rubina_yas@yahoo.com> wrote:

From: Rubina Yasmeen <rubina_yas@yahoo.com>
Subject: [Yaadein_Meri] *~* بیس پیسے کا اسلام *~*
To: Rubina_Yas@yahoo.com
Date: Friday, March 15, 2013, 12:24 PM

 

 

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
السلامُ علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

 

 

▀•••• بیس پیسے کا اسلام ••••▀

 

سالوں پہلے کی بات ہے جب ایک امام مسجد صاحب روزگار کیلئے برطانیہ کے شہر لندن پُہنچے تو روازانہ گھر 

سے مسجد جانے کیلئے بس پر سوار ہونا اُنکا معمول بن گیا۔

لندن پہنچنے کے ہفتوں بعد، لگے بندھے وقت اور ایک ہی روٹ پر بسوں میں سفر کرتے ہوئے کئی بار ایسا ہوا کہ بس بھی وہی ہوتی تھی اور بس کا ڈرائیور بھی وہی ہوتا تھا۔


ایک مرتبہ یہ امام صاحب بس پر سوار ہوئے،

 ڈرائیور کو کرایہ دیا اور باقی کے پیسے لیکر ایک نشست پر جا کر بیٹھ گئے۔

 ڈرائیور کے دیئے ہوئے باقی کے پیسے جیب میں ڈالنے سے قبل دیکھے تو پتہ چلا کہ بیس پنس زیادہ آگئے ہیں۔

امام صاحب سوچ میں پڑ گئے،

 پھر اپنے آپ سے کہا کہ یہ

 بیس پنس وہ اترتے ہوئے ڈرائیور کو واپس کر دیں گے

 کیونکہ یہ اُن کا حق نہیں ۔

 پھر ایک سوچ یہ بھی آئی کہ بھول جاؤ ان تھوڑے سے پیسوں کو۔

 اتنے تھوڑے سے پیسوں کی کون پرواہ کرتا ہے!!!


ٹرانسپورٹ کمپنی ان بسوں کی کمائی سے لاکھوں پاؤنڈ

 کماتی بھی تو ہے،

 

ان تھوڑے سے پیسوں سے اُن کی کمائی میں کیا فرق پڑ

 جائے گا ؟

 میں چپ ہی رہتا ہوں۔

بس امام صاحب کے مطلوبہ سٹاپ پر رُکی تو امام صاحب نے اُترنے سے پہلے ڈرائیور کو بیس پنس واپس کرتے ہوئے کہا؛

 یہ لیجیئے بیس پنس، لگتا ہے آپ نے غلطی سے مُجھے زیادہ دے دیئے ہیں۔

ڈرائیور نے بیس پنس واپس لیتے ہوئے مُسکرا کر امام صاحب سے پوچھا؛

کیا آپ اس علاقے کی مسجد کے نئے امام ہیں؟

 میں بہت عرصہ سے آپ کی مسجد میں آ کر اسلام کے بارے میں معلومات لینا چاہ رہا تھا۔

 یہ بیس پنس میں نے جان بوجھ کر آپ کو آزمانے کے لیے زیادہ دیئے تھے تاکہ آپ کا اس معمولی رقم کے بارے میں رویہ اور دیانت داری پرکھ سکوں۔

امام صاحب جیسے ہی بس سے نیچے اُترے،

 اُنہیں ایسے لگا جیسے اُنکی ٹانگوں سے جان نکل گئی ہے،

 گرنے سے بچنے کیلئے ایک کھمبے کا سہارا لیا، آسمان کی طرف منہ اُٹھا کر روتے ہوئے دُعا کی،

یا اللہ مُجھے معاف کر دینا، میں ابھی اسلام کو بیس پنس میں بیچنے لگا تھا۔۔۔


قابل توجہ :


ہم لوگ کبھی اپنے افعال پر لوگوں کے رد فعل کی پرواہ نہیں کرتے , ہمیں یہ یاد رکھنا ہوگا کہ بعض اوقات لوگ صرف زبانی دعوت اور قرآن پڑھ کر اسلام کے بارے میں جاننے کے بجائے ہم مسلمانوں کو دیکھ کر اسلام کا تصور باندھتے ہیں۔

 ہم لوگ اللہ کے پسندید مذہب اسلام کے نمائندے ہیں,

 ہمیں دوسروں کیلئے ایک اچھی مثال پیش کرنی ہوگی

 اور اپنے معاملات صاف اور کھرے رکھنے ہوں گے

 ۔۔یہ ہی ذہن میں رکھ کرکہ کہیں کوئی ہمارے رویوں کے تعاقب میں تو نہیں ؟

 کوئی ہمارے شخصی تصرف کو سب مسلمانوں کی مثال نہ سمجھ بیٹھے۔یا

اسلام کی تصویر ہمارے تصرفات اور رویئے کے مُطابق ذہن میں نہ بٹھا لے!!!

اور ہم اسکی دین حق سے دوری کی وجہ بن کر اپنے ساتھ اسے بھی ہمیشہ کی جہنم کا حق دار بنادیں۔


Remember me in your Prays

Mrs Rubina Yasmeen

=================



__._,_.___
Reply via web post Reply to sender Reply to group Start a New Topic Messages in this topic (2)
Recent Activity:
.

__,_._,___

No comments:

Post a Comment