السلام علیکم
نام ارشاد محمود ۔ آئی دی ۔۔۔۔ نور اسلام ۔۔۔۔۔ یہ تو کوئی خاص ہی معلوم ہوتا ہے ۔۔۔۔ اللہ ہم مسلمانوں کے ایمان کی حفاظت فرمائے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مخلص بھائی ۔۔جزاک اللہ خیر ۔۔۔۔ بہت ہی عمدہ تصویر کشی ۔۔۔۔۔
خوب گئے پردیس کہ اپنے دیوار و در بھول گئے
شیش محل نے ایسا گھیرا مٹی کے گھر بھول گئے
Regards
BazMi
Karachi-Pakistan
BazMi
Karachi-Pakistan
From: acci jan <accijan@yahoo.com>
To: "Yaadein_Meri@yahoogroups.com" <Yaadein_Meri@yahoogroups.com>
Sent: Saturday, June 23, 2012 2:30 PM
Subject: Re: [Yaadein_Meri] اس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے
I am agreed with you.Yahod o Nasara hamaray dost ho he nahi saktay.asal main Israil chahta hai kesi tarhan musalman israil ko taslim karlain.jo mumkin nahi.israil k yahod ka sirf aik he elaaj hai or wo hai JIHAAD JIHAAD JIHAAD JIHAAD JIHAAD
From: aapka Mukhlis <aapka10@yahoo.com>
To: "noor.e.islaam@gmail.com" <noor.e.islaam@gmail.com>; "global-right-path@googlegroups.com" <global-right-path@googlegroups.com>; bazm qalam <bazmeqalam@googlegroups.com>; VU club Club <vu-club@googlegroups.com>; vuguyscom <vuguyscom@googlegroups.com>; AYUSHA RAJA <alwayz2gather@yahoogroups.com>; tanoli group <mshoaibtanoli@googlegroups.com>; yadeen meri <Yaadein_Meri@yahoogroups.com>; "joinpakistan@googlegroups.com" <joinpakistan@googlegroups.com>
Sent: Saturday, June 23, 2012 6:37 PM
Subject: [Yaadein_Meri] اس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے
To: "noor.e.islaam@gmail.com" <noor.e.islaam@gmail.com>; "global-right-path@googlegroups.com" <global-right-path@googlegroups.com>; bazm qalam <bazmeqalam@googlegroups.com>; VU club Club <vu-club@googlegroups.com>; vuguyscom <vuguyscom@googlegroups.com>; AYUSHA RAJA <alwayz2gather@yahoogroups.com>; tanoli group <mshoaibtanoli@googlegroups.com>; yadeen meri <Yaadein_Meri@yahoogroups.com>; "joinpakistan@googlegroups.com" <joinpakistan@googlegroups.com>
Sent: Saturday, June 23, 2012 6:37 PM
Subject: [Yaadein_Meri] اس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بہت افسوس کی بات ہے کہ کینیڈا میں موجود مسلمانوں کاایک چھوٹاساگروپ ایک ایسی قوم سے ہم آہنگی اور یکجہتی کا اظہار کررہاہےجس کی سرشت میں دغا ،ہوس،مکاری،لالچ، سازش،فتنہ و فساداور تکبر ہے۔جو اپنے مذموم مقاصد کے لیے انبیاء کے قتل سے بھی باز نہیں آئی، جو اعلانیہ اس بات کا اعتراف کرتی ہے کہ اس نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو مصلوب کیا اور ان کی ولادت کے بارے میں انتہائی گھٹیا خیالات رکھتے ہیں,جنھوں نے مسلمانوں کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی جان لینے کی بھی کوشش کی اور جو آج دنیا سے عیسائیت اور اسلام دونوں کو ختم کرنے کے لیے دونوں کے درمیان جنگ اور فتنہ و فساد شروع کرنے میں کوشاں بلکہ کامیاب ہیں۔جس نے ساری دنیا کی معاشیات اور ذرائع ابلاغ کی باگ اپنے ہاتھ میں لے رکھی ہے جس کی ایک مثال یہی ویکلی پریس کی رپورٹ ہے۔مسلمان اور یہودی کیسے ہم آہنگ ہوسکتے ہیں؟وہ خود کو انبیاء کی اولاد قرار دیتے ہوئے باقی اقوام کو اپنا غلام قرار دیتے ہیں۔جب وہ آخری نبی اور قرآن کو تسلیم ہی نہیں کرتے تومسلمانوں سے ہم آہنگ کیسے ہوسکتے ہیں؟
وہ تو ویزے دینے کو اس لیے تیار ہیں کہ سفارتی سطح پر اسرائیل کو باقاعدہ ملک تسلیم کیا جائے۔لیکن یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ کوئی کسی پر ظلم کرے اور اس ظلم کو قانونی حیثیت دے کر اسے اس کا حق تسلیم کرلیا جائے؟سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ وہ کس حق سے بیت المقدس اور یروشلم پر قابض ہیں؟فلسطینیوں کی نسل کشی کیوں کررہے ہیں؟ گریٹر اسرائیل کا منصوبہ اور نقشہ کیا ہے؟ان کو تو اس قبضے اور مسلمانوں کی نسل کشی پر کوئی شرمندگی نہیں مگرمسلمانوں کو ان کی اس پیش کش پر کیوں شرمندگی ہورہی تھی؟کیا وہاں کوئی ایسا بندہ مومن نہیں تھا جو ظالم کو اس کا ظلم باور کرا سکتا، جو ان کو آئینہ دکھا سکتا؟ شب معراج منانا تو کوئی اسلامی شعائر میں سے نہیں ہے اور نہ ہی مسجد اقصیٰ میں حاضری کے لیے کسی کے ظلم کو تسلیم کرنا ضروری ہے۔
جمال عبدالناصر کی یہودی استبداد کے خلاف جنگ کو مذموم انداز میں اس کو کیمونسٹ نواز کہ کر اس کا ذکر کیا گیا۔جب امریکہ اسرائیل کی حفاظت کررہا تھا تو اس کا لازمی نتیجہ یہی نکلنا تھا کہ اسرائیل کے مخالفین امریکہ کے مخالف پول میں جاتے۔عرب ممالک بخوبی اسرائیل کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔ ذرا امریکہ سے کہیں تو سہی کہ وہ اپنے ناجائز بچے کے سر سے ہاتھ اٹھا لے۔صدر انورالسادات کے دور میں جب یہودی بُری طرح مار کھارہے تھے اور ان کی بقا کو خطرہ پیدا ہوگیا تو انھوں نے شور مچا کر امریکہ کو مدد کے لیے طلب کیا۔
چند سال قبل حزب اللہ نے اسرائیل کا جو حشر کیا تھاکیا وہ یاد نہیں ہے؟حالانکہ وہ صرف ایک تنظیم ہے جس کے وسائل بالکل محدود ہیں۔اور جس کو کسی امریکہ کی امداد حاصل نہیں ہے۔
افسوس کی بات یہ ہے کہ یہودنوازی میں مسلمانوں کو بھی عربی اور عجمی میں تقسیم کرکے ان کے درمیان منافرت پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ہر قوم میں ہر طرح کے لوگ ہیں۔جس طرح غیر عرب مسلم ممالک میں امت مسلمہ اور اسلام کا درد رکھنے والے لوگوں کے ساتھ ساتھ اہل مغرب سے مرعوب، ان کے ذہنی و نفسیاتی غلام یہود نواز عناصربھی موجود ہیں اسی طرح عربوں میں بھی دونوں طرح کے عرب موجود ہیں ۔ان گمراہ عناصر کو بنیاد بناکر امت کو توڑنے کا کام ایک سازشی بلکہ منافقین کاطرزِ عمل ہے جو وہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں بھی مہاجرین اور انصار کے درمیان فتنہ پیدا کرنے کے سلسلے میں اپناتے تھے۔
بڑے افسوس کی بات ہے کہ جو مسلمان یہودکے ظلم اور فسلطین پر ان کے قبضے کے خلاف ہیں ان کو سعودی پیٹروڈالر کے زیرِ اثر قرار دے رہے ہیں۔ گویا کوئی مسلمان حقیقت میں یہودی استبداد کے خلاف نہیں ہے۔تو پھر کیوں نہ یہ سمجھا جائے کہ ویکلی پریس کے کرتا دھرتا امریکی ڈالر کی بھیک لے کر یہود دوستی کا نعرہ لگارہے ہیں اور اپنے ہی مسلمان بھائی بہنوں پر ہوتے ہوئے ظلم سےآنکھیں بند کررہے ہیں۔کیا کسی نے بھی نے اس ظلم کے خلاف آواز نہیں اٹھائی وہاں؟
یہود کو اجنبی نہ سمجھتے ہوئے اور اہلِ کتاب کی حیثیت سے اپنا سمجھتے ہوئے وہ اپنی کتاب کے ماننے والوں کے ساتھ ہوتی ہوئی زیادتیاں بھول گئے۔ بہت خوب۔
اور یہ نہیں معلوم کہ سب سے سچے اور سب سے سچی کتاب نے ان لوگوں کے بارے میں کیا کہا ہے۔
ان کے عالمی بھائی چارے کا نعرہ ایک سازش ہے تاکہ مسلمان ان کے نعرے سے مسحورہوکر ان کی طرف سے لاپرواہوجائیں اور عالمی بھائی چارے کو کامیاب بنانے کے لیے اسلامی بھائی چارہ بھول جائیں۔پھر اس کے بعد یہود جو جی چاہیں کریں۔اگر یہ اتنے ہی امن پسند ہیں تو کیوں کشمیر میں بھارت کے ہاتھ مضبوط کرتے ہوئے کشمیری مسلمانوں کی نسل کشی میں بھارت کی مدد کررہے ہیں؟کیوں ان کے عزائم پاکستان کے خلاف ہیں؟
جب تک یہود دنیا میں ہیں ، امن کو ہمیشہ خطرہ ہی رہے گا۔یہ نسل پرست قوم اپنے مذہبی عقائد کے مطابق دوسری اقوام کو اپنا غلام بنانے فتنہ وفساد کی آگ بھڑکاتی رہے گی اور تاکہ دوسروں کو آپس میں لڑا کر کمزور کرکے خوددنیا پر غالب آسکے۔اور ہمارے اپنے کمزور ایمان کے حامل لوگ ان کے جال میں آرہے ہیں۔
سچ ہے کہ اس گھر کو ہمیشہ گھر کے چراغوں ہی سے آگ لگی ہے۔
والسلام
مخلص
From: Irshad Mahmood <noor.e.islaam@gmail.com>
To: global-right-path@googlegroups.com
Sent: Saturday, June 23, 2012 2:53 PM
Subject: {GRP} Canadian Jews greet new friends from Pakistan, The participants from both sides talked about the importance of tolerance, mutual respect
AsSalaam O Alaikum (Peace be always with you. AMEEN.)
ٹورانٹو کی شاندار بابر افرن لائبریری کے کشادہ ہال میں تیسرا تاریخ ساز جیوش مسلم ڈائیلاگ منعقد ہوا، لگ بھگ چالیس مسلم خواتین و حضرات اور جیوش خواتین و حضرات نے شرکت فرمائی۔ متفقہ مشاورتی فیصلے کے مطابق طے شدہ فارمیٹ اس طرح رکھا گیا تھا کہ مختلف گروپس چھوٹی چھوٹی تعداد یعنی تین مسلمان تین جیوش کسی بھی ٹائپ پر گفتگو کر سکتے تھے، ایسا ہی عملاً کیا گیا، یہ بھی طے کیا گیا تھا کہ کسی بھی گروپ والے دوسرے کسی بھی گروپ کے ساتھ انٹرچینج ہو سکتے ہیں لیکن ہر گروپ کے تمام ممبران اپنے ہی گروپ میں محو گفتار رہے۔ ون ٹو ون جس جیوش نے برابر بیٹھے مسلمانوں سے گفتگو شروع کی وہ مقررہ وقت تک جاری رہی، گفتگو ایک دوسرے کے ساتھ گہری دوستی میں بدلتی چلی گئی، کسی مرحلے پر کوئی اختلاف محسوس نہ ہوا، مکمل ہم آہنگی پائی گئی،اوپن ڈسکشن کا فائدہ یہ ہوا کہ کینیڈا کے آزاد ماحول کے پس۔ منظر میں یہ ثابت ہو گیا کہ جوڈاازم اور اسلام ایک دوسرے سے مکمل طورپر ہم آہنگ ہیں، چونکہ شب معراج کا دن بھی تھا اس لئے یہ سوال بھی مسلمانوں کی طرف سے اٹھا کہ کیا ہم مسجد اقصیٰ اور راک آف دی ڈوم پر حاضری دے سکتے ہیں۔ پرخلوص جواب دیا گیا کہ بصد شوق جائیں، بعض مسلم ممالک ہمیں سفارتی سطح پر تسلیم نہیں کرتے لیکن ہم سب کو تسلیم کرتے ہیں، ہر اسرائیلی سفارتخانہ ہر مسلمان کو جو مسجد اقصیٰ اور قبلہ اول کا دیدار کرنا چاہتا ہے، خصوصی سفری دستاویزات بلاحیل و حجت جاری کر دے گا، ہم چاہتے ہیں کہ مسلمان قبلہ اول کو آباد کریں، کم از کم سال میں ایک بار شب معراج کے موقع پر تو زیارت کریں، مسلمان اس آفر پر نادم و شرمندہ نظر آئے، ماحول اور گفتگو اس قدر دوستانہ تھی کہ کوئی بھی محفل سے اٹھنے کو تیار نہ تھا متمنی تھا کہ سیشن جاری رہے لیکن مقررہ وقت کے اندر ہال کی صفائی کر کے خالی کیا جانا کینیڈین ویلیوز کے عین مطابق تھا، محفل برخواست ہونے کے بعد گروپ فوٹو برق رفتاری کے ساتھ بنائے گئے اس سے بھی زیادہ تیزی کے ساتھ شرکاء محفل نے صفائی کا کام مکمل کیا، کرسیاں سمیٹ کر مقررہ جگہ پر رکھ دیں، جگہ کا بندوبست جیوش کمیونٹی نے کیا تھا، کھانے پینے کا بندوبست مسلم کمیونٹی کی جانب سے کیا گیا تھا، کوشر فوڈ اور حلال فوڈ میں فرق نہیں برتا جاتا بلکہ کوشر فوڈ کے اصول کہیں زیادہ سخت ہیں،اس محفل کے روح رواں ایتھیک سکین کینیڈا کے ڈیوڈ نٹکین اور ویکلی پریس پاکستان کینیڈا کےطارق خان ہیں۔ متعدد میڈیا گروپس، دانشور، صحافی، رائٹرز اور اہم سیاسی پارٹیوں کے ممبران نے شرکت فرمائی، مسلم شرکاء نے کھل کر وضاحت کی کہ عرب ممالک بالعموم پاک و ہند سے تعلق رکھنے والے عجمی مسلمانوں کو مسکین قرار دیتے ہیں، جمال عبدالناصر جیسے کمیونسٹ نواز نے اسرائیل کے خلاف جنگ کی لیکن آج کوئی ایک عرب ملک اسرائیل کا عسکری یا عملی مقابلہ نہیں کر سکتا، عجمی مسلم ممالک کے حکمران اور مذہبی لیڈران سعودی خاندان کی پیٹرو ڈالر کی وجہ سے اسرائیل دشمنی پر تلے رہتے ہیں، اسرائیل اور عجمی مسلمانوں کے مابین انفارمیشن گیپ وسیع و عریض ہے جسے ویکلی پریس پاکستان ڈاٹ کام اپنے محدود وسائل کے تحت بھرنے کے لئے کوشاں ہے، اس طرح سے تاریخ ساز محفل اپنے اختتام کو جا پہنچی، ہر دو طرف کے شرکاء کو محسوس ہوا کہ وہ کسی بھی صورت اجنبیوں میں نہیں بلہ اہلِ کتاب کے درمیان ہی بیٹھے تھے۔ ٹوڈے کلک کے چیف ایڈیٹر اپنی ٹیم کے ہمراہ بے حد متحرک نظر آئے، تصاویر اترتیں رہیں، خوشگوار تبادلہ خیال کا سلسلہ آخری لمحے تک جاری رہا، محفل آئندہ اجلاس کے اصرار کے ساتھ مقررہ وقت پر اختتام پذیر ہوئی۔ دلچسپ حقیقت یہ بھی ہے کہ ویکلی پریس پاکستان ڈاٹ کام کی خاموش اور پرخلوص کوششوں کو خوب خوب سراہا گیا۔
رپورٹ: طارق خانJUNE 23-2012Forty Moslem and Jewish residents of Toronto took part in a very stimulating Dialogue at a local public library recently. This was the third and largest such forum with a noble aim to bring both communities closer to each other.
The two hour meeting involved men and women sitting and chatting in four small working groups. These invited guests were engaged in direct dialogue– getting to know one another. Co-chairs Tariq Khan of Weekly Press Pakistan – Canada and David Nitkin of EthicScan Canada cautioned all present that we each have two ears and one mouth, so that listening was important.
For Jews, it was a chance to meet new friends, remove stereotypes, and learn about the careers of their Moslem brothers, most of whom were from Pakistan and India. The Jews grew to appreciate the difference between Arbi and Admi Moslems, and the positive attitudes of the latter toward Israel. Similarly, for Moslems, it was a chance to meet new friends, and learn that not all Jews were rich or control the media– stereotypes born of ignorance, not hatred. Most Moslems know nothing of the Shoah (the Holocaust) and most Jewish participants were unaware of the horrors in Pakistan/India in 1947. The participants from both sides talked about the importance of tolerance, mutual respect, and education for women, as well as the importance of confronting stereotypes."I am glad to be part of another very successful session of Jewish-Muslim Toronto Dialogue. It was very friendly and intellectuals from both sides exchanged their thoughts. We also talked about what one idea/thought each can bring on the table which can help resolve present problem in the world and we can have a true heavenly earth." One of the meeting participants expressed.
"This is the key thing to meet and exchange our views keeping in mind fixing the Global World as a Global Family and we must keep moving forward and need to be arranged on regular basis to change our world to make a better place to live for all. Also regular reports of these forums must be presented to the media to invite other people of faith to start this type of session as well for the Whole New World of Global Brothers and Global Sisters." Another participant commented.
The participants ranged from secular to religious in belief, and they explored topics like spirituality, what makes for a good person, and what is necessary for enlightened collaboration between the two religions. The role of rule of law in bringing about positive change was explored, as was the possibility of Canadian Moslems making trips to Jerusalem to learn of their heritage and see the marvels of the State of Israel.
Traditional Moslem food items were served and complimented the lively discussion.
English Report: David Nitkin
Urdu Report: Tariq Khan
---------------------------------------------------------------------------------------------------------
Irshad Mahmood
Global Auliyaa (PRESIDENT), Siraat - al - Mustaqeem Dawah Centre (Global-Right-Path)
Director Interfaith, Christian-Muslim Forum of Canada
------------------------------------------------------------------------------------
Author/Compiler of following major books & booklets
------------------------------------------------------------------------------------
Author of Global Islaamic Inheritance Law
Author of Introduction to Global Economic Solution
Author of Marriage Counseling
Author of Organizing Hajj & Umrah
Author of Organizing Skills
Author of Siraat-al-Mustaqeem
Compiler of Islaamic Sharia Law
----------------------------------------------------------
Future books & booklets Inshaa Allah
----------------------------------------------------------
Muslim Ummah Reformer
Quraanic Globalization
----------------------------------------------------------------------
Students should skip for now and can catch up during holiday time from the website.
Download all for FREE including Islaamic_Sharia_Law.pdf, Burn DVD/CD and forward it to all including INSTITUTIONS.
Download Siraat-al-Mustaqeem.pdf Revised on 20-MAY-2012, which includes "Introduction to Global Economic Solution" on page 762, and forward to all including INSTITUTIONS.
http://global-right-path.net16.net/Siraat-al-Mustaqeem/Siraat-al-Mustaqeem.pdf
Mission to Reform Ummah websites :::>>>
http://global-right-path.net16.net/
http://global-right-path.blogspot.com/
http://globalrightpath.wordpress.com/
http://global-right-path.webs.com/
http://open-trial-of-islaam.webs.com/
http://miracle-truths.webs.com/
You are FULLY allowed to copy / forward / Print / Publish / Distribute / Clone Web / Duplicate Web any or all part of it.
Please Join Islamic Group, for the Mission To Reform Ummah and invite others :::>>
mailto:global-right-path%2Bsubscribe@googlegroups.com
For UN-Censored News from Pakistan and Abroad in Urdu and English:
--------------------------------------------------
http://weeklypresspakistan.com/Suggestions are welcome with appreciation.
Courtesy & mutual respect is a prerequisite.
noor.e.islaam@gmail.com
nooreislaam@yahoo.com
noor_e_islaam@htomail.com
-----------------------------------------------------------------------------
Remember: Visible and Invisible Auliyaas are Protectors and Helpers of DEEN (Abstract Ref: Al_Quraan_003.104, 006:159, 009.071). Global Auliyaa Thinks Globally.
Spiritual Doctors are Treating Spiritual Patients, so Please be Patience.
Quraan is a Spiritual Light (NOOR) and to see (understand) a Spiritual Light (NOOR), you don't need any other Spiritual Light (NOOR).
Prophet Muhammad (Peace Be Upon Him) said, the Best of Best among you are those, who Learns and Teaches the Quraan. (Really Authentic Hadeeth, Sahee Bukhari_Vol_6_Book_61_Hadith_545)
Change yourself according to the Quraan, NOT reverse.
--
-----------------------------------------------------------------------------------------------------------
Mission of Global-Right-Path is to Educate Muslim Ummah in the light of the Quraan and Authentic Hadeeth, to face all the internal and external challenges, as well as to become a Great Revolutionized Leader to work for Global Revolution to serve the humanity in a balanced way to stabilize the Global World.
http://global-right-path.net16.net/
.
Spiritual Doctors are Treating Spiritual Patients, so Please be Patience.
Change yourself according to the Quraan, NOT reverse.
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "Global-Right-Path" group.
To post to this group, send email to
global-right-path@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
global-right-path+unsubscribe@googlegroups.com
For more options, visit this group at
http://groups.google.ca/group/global-right-path
http://global-right-path.net16.net/
__._,_.___
.
__,_._,___
No comments:
Post a Comment